سابق ٹیسٹ کرکٹر عاقب جاوید کا کہنا ہے کہ سلیم ملک ہوں یا شکیل شیخ کرکٹ سے منسلک ہر شخص کی خواہش ہے کہ اسے بورڈ میں ملازمت مل جائے۔
اپنے ایک انٹرویو میںعاقب جاوید کا کہنا تھا کہ آج تک کوئی ایسی مثال موجود نہیں کہ جو پی سی بی میں جاب کرے وہ دوٹوک باتیں بھی کر رہا ہو، اس ملک میں جس کی پی سی بی سے وابستہ ہونے کی تمنا پوری ہوجائے وہ چین سے سوتا ہے،جس کو موقع نہیں ملتا وہ بے چین نظر آتا ہے۔
عاقب جاوید نے کہاکہ پاکستان میں ریجن اور ایسوسی ایشن کا کلچر ٹھیک نہیں، اوپر سے نیچے تک ووٹ کے ذریعے ہر جائز و ناجائز حربہ استعمال کرکے لوگ عہدہ پاتے ہیں،ملکی کرکٹ کی بہتری کا حل سکول، کالج اور کمیونٹی کرکٹ ہے، بیٹل آف قلندرز اس کی مثال ہے۔