شعیب اختر کو پی ایس ایل کے مستقبل کی فکرستانے لگی جب کہ انھوں نے دعویٰ کیاکہ لیگ معاشی بحران کا شکار ہوگئی۔
ایک انٹرویو میں شعیب اختر نے کہاکہ آئندہ18ماہ تک پی ایس ایل کے مقابلے شروع ہونے کا امکان نہیں، لیگ کو معاشی بحران کا سامنا ہے، بہت سے لوگوں یہ بات نہیں سننا چاہتے لیکن اس صورتحال میں مالکان اپنی ٹیمیں فروخت کرنے کا سوچ رہے ہیں۔
انھوں نے کہا کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتحال میں ورلڈکپ کے انعقاد کیلئے بھی 8 ماہ تک انتظار کرناہوگا، ستمبر تک کوئی کرکٹ نہیں تو پی ایس ایل 4 ماہ میں کس طرح ہوسکتی ہے، انھوں نے کہا کہ بورڈ ان حالات میں فرنچائزز کو پیسے دینے کیلیے نہیں کہہ سکتا، میری معلومات کے مطابق مالکان ٹیمیں بیچنے کیلیے تیار اور پیشکش بھی موجود ہے، میری خواہش اور کوشش ہوگی کہ پی ایس ایل بقا کی جنگ جیتنے میں سرخرو ہواور پہلے سے بڑا برانڈ بن کر سامنے آئے، لیگ کیلئے مالی اور اخلاقی سپورٹ کرنا میری لیے بڑی خوشی کی بات ہوگی۔
شعیب اختر نے کہا کہ میں اس بات سے اتفاق نہیں کرتا کہ بھارت اکتوبر، نومبر میں آئی پی ایل کے انعقاد کیلئے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ ملتوی کرانے کی کوشش کررہا ہے، آئی سی سی، کرکٹ آسٹریلیا اور بی سی سی آئی اس ضمن میں کچھ نہیں کرسکتے،اصل فیصلہ آسٹریلوی حکومت کو اپنے ملک کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے کرنا ہے،اس کی پہلی ترجیح کرکٹرز، آفیشلز اور دیگر افراد کی صحت ہوگی، وہ کسی مصلحت سے کام نہیں لیں گے۔