اسلام آباد -گندم کی بین الصوبائی نقل حمل پر عائد پابندیاں فوری طور پر اٹھا لی گئیں جبکہ چیک پوسٹیں ختم بھی کر دی جائیں گی۔ گندم اور آٹے کی ذخیرہ اندوزی میں ملوث عناصر کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کا فیصلہ کرلیا گیا وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت ملک میں گندم کی ضروریات کو پورا کرنیا ور آٹے کی قیمتوں پر کنٹرول کو یقینی بنانے کے حوالے سے اعلی سطح کا اجلاس ہوا۔ ملک بھر میں آٹے اور گندم کی وافر دستیابی کو یقینی بنانے کے لئے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ گندم کی بین الصوبائی نقل و حمل کے حوالے سے تمام پابندیاں فوری طور پر اٹھا لی جائیں گی خصوصاً پنجاب اور خیبرپختونخوا کے درمیان گندم اور آٹے بین الصوبائی نقل وحمل روکنے کیلئے قائم کی جانے والی تمام چیک پوسٹیں ختم کر دی جائیں گی۔
اجلا س میں فیصلہ کیا گیا کہ گندم کی درآمد کی اجازت دی جائے گی اور اس حوالے سے درآمد کی مقدار پر کوئی پابندی نہیں ہوگی۔ یہ درآمد نجی شعبے کے ذریعے کی جائے گی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ گندم کی درآمد پر عائد ڈیوٹی مکمل طور پر ختم کر دی جائے گی۔ واضح رہے کہ اس وقت گندم کی درآمد پر چھ فیصد اور اضافی دو فیصد ڈیوٹی عائد ہے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ یہ ڈیوٹی ختم کر دی جائے گی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ گندم اور آٹے کی بیرون ملک اسمگلنگ کی روک تھام یقینی بنائی جائے گی۔
گندم اور آٹے کی ذخیرہ اندوزی میں ملوث عناصر کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا گیا ہے۔اجلاس میں صوبہ پنجاب اور صوبہ خیبر پختونخوا میں گندم کی پیداوار، صوبائی حکومتوں کی جانب سے گندم کی خرید، موجود اسٹاک اور ضروریات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور دونوں صوبوں کے درمیان آٹا اور گندم کی سپلائی پر عائد پابندیوں کو ختم کرنے کی منظوری دیدی گئی۔