رائیڈ شیئرنگ سروس کریم نے خطے میں روزمرہ کی پہلی سپر ایپ متعارف کرانے کا دعویٰ کیا ہے۔ کمپنی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق سپر ایپ کے طرز پر کریم اپنی بنیادی سروس کے ساتھ ساتھ متعدد خدمات بھی فراہم کرے گی۔
خیال رہے کہ کریم نے 2019 میں فوڈ ڈیلیوری شروع کی اور اب چیزوں کی ترسیل اور رقوم کی منتقلی کی خدمات بھی فراہم کی جارہی ہیں۔ کریم کے شریک بانی اور چیف ایگزیکٹیو مدثر شیخا نے اس حوالے سے کہا کہ کریم سپر ایپ سے صارفین کو روزمرہ کی اہم خدمات کو ایک جگہ فراہم ہوسکیں گی۔
بیان میں کہا گیا کہ ایپ ٹوپیا کی تحقیق کے مطابق رائیڈ شیئرنگ اور فوڈ ڈیلیوری سے متعلق ایپس سب سے زیادہ استعمال ہونے والی سرفہرست 10 ایپس میں شامل ہیں اور ان کا استعمال روزانہ کی بنیاد پر ہوتا ہے، ان دونوں کو اکٹھا کرنے سے صارفین کو زیادہ سہولت مل سکے گی۔
کریم کی ملکیت رکھنے والی کمپنی اوبر کے چیف ایگزیکٹیو کا کہنا تھا کہ سپر ایم مشرق وسطیٰ کے خطے میں کریم کی ایک بڑی کاوش ہے اور ہم صارفین کو ڈیجیٹل خدمات فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ بیان میں مزید بتایا گیا کہ کریم سپر ایپ پر لوگ اب سواری بک کراسکتے ہیں، خطے کے 10 ہزار سے زائد پارٹنر ریسٹورنٹس سے کھانا آرڈر اور سپر مارکیٹس، فارمیسی یا دیگر سے ضروری سامان آرڈر کرسکتے ہیں۔
سپرایپ کے ذریعے صارف ایسے اداروں کا انتخاب بھی کرسکتے ہیں جو اس اپلیکشن پر موجود نہ ہو لیکن کریم کیپٹن کے ذریعے خریداری کرکے سامان ڈیلیور کروا سکتے ہوں۔ کریم پے کے ذریعے صارفین اپنے رشتے داروں اور دوستوں کو کریڈٹ منتقل کرسکتے ہیں یا پھر بل کی تقسیم کرسکتے ہیں۔
کریم نے ریوارڈ اسکیم کو بھی بہتر کیا ہے اور سپر ایپ میں صارفین اب ہر رائڈ یا آرڈر پر ریوارڈ پوائنٹس حاصل کرسکتے ہیں، ریوارڈ پوائنٹس رایڈ پر ڈسکاؤنٹ، کھانے، پارٹنر سروس یا سماجی خدمات کے خیراتی اداروں کو عطیہ کرنے کے لیے استعمال کیے جاسکتے ہیں۔
کمپنی کا کہنا تھا کہ بتدریج اس پلیٹ فارم کو تھرڈ پارٹٰز اور ڈویلپرز کے لیے بھی کھولا جائے گا تاکہ وہ وہاں اپنی خدمات پیش کرسکیں۔ اس سپر ایپ پر کام مارچ 2020 میں شروع کیا گیا اور توقع ہے کہ جون 2020 کے آخر تک مکمل کرلیا جائے گا۔