اسلام آباد: وزارت غذائی تحفظ وتحقیق نے ٹڈی دل سے کھاد بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹڈیوں کو بائیو کمپوسٹ میں تبدیل کیا جائیگا۔ وزارت غذائی تحفظ و تحقیق کے مطابق ٹڈی دل پر مبنی کھاد میں 9 فیصد نائٹروجن اور 7فیصد فاسفورس ہو گا، کمپوسٹ پروسیسنگ میں پیشہ ور افراد، ماہرین اور سول سوسائٹی بھی حصہ لے گی۔
اعلامیہ میں کہاگیاکہ معیاری کھاد کو ٹڈی دل اور بائیو ویسٹ سے بنایا جائیگا، نامیاتی زرعی کھاد کے استعمال کو فروغ دینے کیلئے مارکیٹنگ اور تقسیم کا طریقہ کار بھی وضع کیا جائے گا۔ پائلٹ ٹیسٹنگ ٹڈی دل کے تولیدی مہینوں کے دوران چولستان اور تھر میں کی جائے گی، 50 مراکز کو کمیونٹی کی سہولت کیلئے نامزد کیا جائیگا۔ اعلامیہ میں کہاگیا کہ منصوبے کے پہلے سال کے دوران ایک لاکھ ٹن ٹڈیوں سے ایک ارب روپے مالیت کی 70 ہزار ٹن کھاد تیار کی جائے گی،پراجیکٹ کے تحت ایک کنبہ ہر ماہ اوسطاً 6000 روپے کما سکتا ہے ، یہ منصوبہ منظوری کے مرحلے میں ہے۔
دوسری جانب ملک کے مختلف اضلاع میں ٹڈی دل کیخلاف بھرپور سروے اور کنٹرول آپریشن جاری ہے ، 38 اضلاع کے متاثرہ علاقوں میں 988 مشترکہ ٹیمیں اس مہم میں حصہ لے رہی ہیں، اب تک347467 سکوائر کلومیٹر (تقریباً 8.59کروڑ ایکڑ)رقبہ پر سروے اور 8844 سکوائر کلومیٹر (تقریباً 21.85 لاکھ ایکڑ) پر کنٹرول آپریشن کیا جا چکا ہے ، سروے اور کنٹرول آپریشن میں 5175 سے زائد افراد اور 988 گاڑیوں نے حصہ لیا۔