کراچی: پیٹرول مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد اب ایل پی جی کی قیمت بھی 5 روپے فی کلو تک بڑھادی گئی ہے۔ پی ایس او، پارکو، ایس ایس جی سی اور فان گیس سمیت دیگر سرکاری سطح کی مارکیٹنگ کمپنیاں ایل پی جی قیمتییں بڑھانے میں بھی بازی لے گئیں۔ مارکیٹنگ کمپنیوں کی جانب سے 23 جون 2020 کو بھی ایل پی جی کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا تھا۔ ہفتے کو فی کلوگرام ایل پی جی کی قیمت میں مزید 5 روپے کا اضافہ کردیا گیا ہے، جس کے بعد گھریلو سیلنڈر کی قیمت میں 50 روپے اور کمرشل سلنڈر کی قیمت میں 200 روپے اضافہ ہوا ہے ۔
ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن کے چئیرمین عرفان کھوکھر نے ایکسپریس کو بتایا کہ جون 2020 کے لئے اوگرا کی مقررہ 110 روپے فی کلوگرام ایل پی جی کی قیمت میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔ یوں محسوس ہوتا ہےکہ حکومت کو بدنام کرنے کے لیے سرکاری مارکیٹنگ کمپنیاں متحرک ہیں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ایل پی جی کی قیمتوں میں اضافے کا فوری نوٹس لے بصورت دیگر حالات مزید خراب ہوجائیں گے۔
عرفان کھوکھر نے گیس کی تقسیم کار کمپنی کے بورڈ کو تحلیل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مزکورہ گیس سپلائی کمپنی کی جانب سے جامشورو جوائنٹ وینچر جے جے وی ایل کے ساتھ ایل پی جی گیس پروسیسنگ کے معاہدے کی عدم تجدید سے قومی خزانے کو ناصرف سالانہ تقریباً 4 ارب کا نقصان برداشت کرنا پڑے گا بلکہ ایل پی جی کی رسد میں کمی سے مارکیٹنگ کمپنیوں ایل پی جی کی قیمتوں میں اضافے کا جواز بھی مل جائے گا اور اس سے پسماندہ علاقوں میں رہنے والے غریب طبقہ کے صارفین مہنگی گیس خریدنے پر مجبور براہ راست متاثر ہوں گے۔