کراچی: سرمایہ کاروں کی جانب سے سرمائے کو محفوظ بنانے کےلیے سونے میں بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری کے باعث مقامی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی قیمت تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی جبکہ بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت 26ڈالر کے اضافے سے1802ڈالر ہوگئی جو 8سال کی بلند ترین سطح ہے۔
کورونالاک ڈاون سے شادی بیاہ کی تقریبات معطل ہونے سے سونے کے زیورات کی خریداری میں 4ماہ سے غیر معمولی کمی کے باوجود مقامی صرافہ مارکیٹوں میں بدھ کوفی تولہ اور فی دس گرام کی قیمتوں کے پرانے تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے ہیں جس سے فی تولہ اور فی دس گرام سونے کی قیمتوں میں بالترتیب 2400روپے اور 2058روپے کا اضافہ ہوگیاہے جسکے نتیجے میں کراچی، حیدرآباد، سکھر، ملتان، فیصل آباد، لاہور، اسلام آباد، پشاور اور کوئٹہ کی صرافہ مارکیٹوں میں فی تولہ سونے کی قیمت بڑھ کر ایک لاکھ 8ہزار 300روپے اور فی دس گرام سونے کی قیمت بڑھ کر 92850روپے ہوگئی۔
بلین مارکیٹ کے نمائندوں کا کہناہے کہ پاکستان میں سونے کی بڑھتی طلب کے باعث بدھ کوفی تولہ سونے قیمت دبئی گولڈ مارکیٹ کے مقابلے میں 6000روپے کم رہی ہے لیکن جوں جوں سونے میں سرمایہ کاری حجم بڑھے گا اسی تناسب سے دبئی اور مقامی گولڈ مارکیٹ می قیمتوں کے درمیان فرق گھٹتاجائے گا۔ اسی طرح فی تولہ چاندی کی قیمت10 روپے بڑھکر 1060روپے اور10 گرام چاندی کی قیمت 8روپے58پیسے بڑھ کر 908روپے78 پیسے کی سطح پرآگئی ہے۔
اسمگلنگ کا خدشہ
ایشیائی خطے کی نسبت پاکستان میں سونے کی کم قیمت سرمایہ کاروں کے لیے منافع بخش سرمایہ کاری کی راہ کھول دی ہے لیکن خالص سونے میں بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری سے خدشہ ہے کہ پاکستانی مارکیٹوں سے خریداجانے والا سونا افغانستان ایران اسمگل کیاجارہاہے۔ بلین مارکیٹ کے ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ عالمی سطح پر شرح سود میں کمی اورمقامی سطح پرڈالر کی بڑھتی ہوئی قدر کے باعث سرمایہ کاروں کی جانب سے اپنی سرمایہ کاری کو محفوظ بنانے کےلیے خالص سونے میں سرمایہ کاری کا حجم بڑھتاجارہاہے جو سونے کی عالمی مقامی قیمتوں کوتاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچانے کا باعث بن گئی ہے۔