پاکستان نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) نے نئی تحقیق میں خبردارکیاہے کہ کووڈ 19 کورونا وائرس زیادہ عرصہ ماحول میں زندہ رہ سکتا ہے اور انسانوں میں منتقلی کی نئی شکل کے راستے کھل سکتے ہیں۔
ریسرچرز کا کہنا ہے کہ بعض علاقوں میں لوگوں میں علامات ظاہر نہ ہونے اور کورونا ٹیسٹ مثبت نہ ہونے کے باوجود کورونا وائرس سیوریج اور ضائع شدہ پانیوں میں پایا جا سکتا ہے اور جب یہ تیار ہوجائے گا تو علاقے کے لئے سرپرائز ثابت ہوگا۔
SARs-CoV-2 کے باعث پھیلنے والی کووڈ 19عالمی وباء کے بارے میں پہلے خیال تھا کہ یہ وائرس چھینکنے یا کھانسنے کی صورت میں پانی کی چھوٹی بوندوں کی شکل میں سانس ،اشیاء کو چھونے ،اشیا خورونوش کے ذریعے ایک شخص سے دوسرے شخص میں منتقل ہوتاتھا۔
اس تحقیق کے پیش نظر موجودہ پولیو انوائرمنٹ سرویلنس نیٹ ورک کو دستیاب 3کٹس کے ذریعے (Severe acute respiratory syndrome coronavirus 2)کی موجودگی کی کھوج لگانے کے لئے استعمال کیا گیا ۔تحقیق میں مزید بتایا گیا ہے کہ ملک بھر کے38اضلاع سے سیوریج اورضائع شدہپانی کے78 نمونے لئے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ این آئی ایچ کی اس تحقیق کو عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)کی حمایت حاصل ہے۔