تحقیق کے مطابق کسی بھی دوسرے موسم کے مقابلے میں مون سون کے موسم میں وائرل انفیکشن کے ہونے کا خطرہ دگنا ہوجاتا ہے۔ ہوا میں نمی کی زیادہ مقداربیکٹیریا اورانفیکشن کو پنپنے میں مدد دیتی ہے۔
ایسے ہی پانچ انفیکشنزہیں جن کا مون سون کے موسم میں زیادہ پنپنے کا خدشہ ہوتا ہے جس سے انسان جلدی متاثربھی ہوجاتے ہیں۔
ڈائیریا
مون سون کے موسم میں اگرکھانے پینے کی اشیاء کو مناسب طریقے سے نہ رکھا گیا ہوتو ان میں جراثیم پیدا ہوتے ہیں جوڈائیریا کا سبب بنتے ہیں۔ اس انفیکشن کے بچاؤکا طریقہ ہے کہ گھرکا پکا ہوا کھانا کھایا جائے اورکھانے میں کسی بھی فنگس یا کیڑے کی جانچ پڑتال کی جائے، ساتھ ہی ساتھ کھانا پکانے سے پہلے سبزیوں اور پھلوں کواچھی طرح پانی سے دھویا جائے۔
ہیضہ
یہ پانی سے پیدا ہونے والا انفیکشن ہے اورمون سون کے موسم میں یہ عام ہوجاتا ہے۔ اس سے بچنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ جسم میں پانی کی مقداربڑھانے کے لیے ہائیڈریٹڈ رہیئے جب کہ صاف ستھرا کھانا کھانے سے اس انفیکشن سے بچا جاسکتا ہے۔
سردی اورفلو
اس سیزن کے دوران وائرل ہونے والی عام بیماریوں میں سے ایک سردی اورفلو ہے۔ اس موسم میں ہم سب کم ازکم ایک باریا اس سے بھی زیادہ بیمار ہوجاتے ہیں۔
اس سے بچاؤ کا طریقہ ہے کہ سردی اورفلو والے لوگوں سے براہ راست رابطہ نہ رکھیں۔ اگرخاندان کے کسی فرد کو یہ انفیکشن ہوبھی جاتا ہے تو اس فرد کو علیحدہ تولیا اوربرتن استعمال کرنے چاہیئں جب کہ ہاتھ بھی کثرت سے دھونے چاہیئں۔
ٹائیفائیڈ
ٹائیفائیڈ بخارسالمونیلا ٹائفی کی وجہ سے ہونے والی ایک بیکٹیریل بیماری ہے اورمون سون کے موسم میں یہ عام ہوجاتا ہے۔ یہ بیماری بخارکا سبب بن سکتی ہے جب کہ جلد کو زرد اورجگرکومتاثرکرتی ہے۔ اس سے بچاؤ کا طریقہ ہے کہ صاف پانی پیا جائے اورباہرسے پانی پرمبنی کھلا کوئی بھی مشروب نہ پیا جائے۔
ڈینگی
موسلا دھاربارش سے پانی جمع ہوجاتا ہے جومچھروں کے لئے بہترین نسل کا کام کرتا ہے۔ اس سے بچاؤ کا طریقہ یہ ہے کہ اپنے گھرکے گردونواح میں کہیں بھی بارش کا پانی جمع نہ ہونے دیں اس کے ساتھ ساتھ پوری آستین والے کپڑے پہننا بھی اپنے آپ کومچھر سے بچانے کے آسان طریقے ہیں۔