ہڈیوں کو کمزور بنا دینے والی عام غلطیاں جو بیشتر افراد کرتے ہیں

ہڈیوں کی کمزوری کا سامنا کسی بھی عمر میں ہو سکتا ہے اور اس حوالے سے وٹامنز یا منرلز کی کمی یا طرز زندگی کے انتخاب اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق عمر بڑھنے کے ساتھ ہڈیوں کا حجم گھٹنے لگتا ہے، خاص طور پر خواتین میں یہ بہت عام مسئلہ ہوتا ہے۔

زیادہ تر ایسا آپ کی چند ایسی عام عادات یا غلطیوں سے ہوتا ہے جو وقت کے ساتھ ہڈیوں کو کمزور بنا سکتی ہیں۔

تو ایسی عادات یا غلطیوں کے بارے میں جانیں جو ہڈیوں کو کمزور بنانے کا باعث بنتی ہیں۔

بہت زیادہ نمک کا استعمال

آپ جتنی زیادہ مقدار میں نمک استعمال کریں گے، اتنا زیادہ کیلشیئم جسم سے خارج ہوگا، جس کا مطلب یہ ہے کہ ہڈیوں کی صحت متاثر ہوگی۔

چپس اور ایسے ہی دیگر زیادہ نمک والی غذاؤں کو اکثر کھانے کی عادت ہڈیوں کو کمزور بناسکتی ہے۔

یہ واضح رہے کہ نمک کا مکمل استعمال ترک کرنے کی ضرورت نہیں بلکہ روزانہ 2000 ملی گرام یا ایک چائے کے چمچ کے برابر نمک جزوبدن بنانے کی کوشش کرنی چاہیے۔

زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنا

زیادہ وقت بیٹھ کر اسکرین کے سامنے گزارنے سے بھی ہڈیاں کمزور ہو جاتی ہیں۔

جب آپ جسمانی طور پر متحرک نہیں ہوتے تو ہڈیاں بتدریج کمزور ہونے لگتی ہیں جبکہ اکثر ورزش کرنا ہڈیوں کو مضبوط بناتا ہے۔

چار دیواری کے اندر زیادہ وقت گزارنا

اگر آپ اپنا زیادہ وقت گھر یا دفتر کی چار دیواری کے اندر گزارتے ہیں تو یہ عادت ہڈیوں کے لیے نقصان دہ ہوسکتی ہے۔

ہمارا جسم سورج کی روشنی سے وٹامن ڈی بناتا ہے اور ہر ہفتے کئی بار 10 سے 15 منٹ سورج کی روشنی میں گزارنے سے مناسب مقدار میں وٹامن ڈی جسم کو حاصل ہو جاتا ہے۔

وٹامن ڈی متعدد جسمانی افعال میں مدد فراہم کرتا ہے جبکہ ہڈیوں اور دانتوں کو صحت مند بنانے کے لیے بہت اہم ہے کیونکہ یہ کیلشیئم کو جذب ہونے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

بالغ افراد کو روزانہ کم از کم 25 مائیکرو گرام وٹامن ڈی کی ضرورت ہوتی ہے اور اس کا حصول سورج کی روشنی کے ساتھ ساتھ مچھلی، دودھ یا اس سے بنی مصنوعات، انڈوں اور گائے کی کلیجی سے ممکن ہے۔

میٹھے مشروبات کا استعمال

بہت زیادہ مقدار میں میٹھے مشروبات کے استعمال سے بھی ہڈیوں کو نقصان پہنچاتا ہے۔

کچھ تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا گیا کہ کیفین اور فاسفورس سے بھرپور مشروبات کے استعمال سے ہڈیوں کے حجم میں کمی آتی ہے۔

اگر آپ دودھ کی جگہ سوڈے کو ترجیح دیتے ہیں یا بہت زیادہ چائے یا کافی پینے کے عادی ہیں تو اس سے جسم میں کیلشیئم کی کمی ہوتی ہے جو ہڈیوں کے لیے نقصان دہ ہے۔

تمباکو نوشی

تمباکو نوشی کی عادت بھی ہڈیوں کے لیے تباہ کن ثابت ہوتی ہے۔

آپ جتنی زیادہ تمباکو نوشی کریں گے، ہڈیوں کی صحت اتنی زیادہ متاثر ہوگی۔

درحقیقت تمباکو نوشی کے عادی افراد میں ہڈیوں کے فریکچر کا خطرہ دیگر کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔

بہت زیادہ سائیکل چلانا

سائیکل چلانے سے دل اور پھیپھڑوں کی صحت بہتر ہوتی ہے مگر ہڈیوں کے لیے یہ عادت مفید نہیں۔

اس کی وجہ یہ ہے کہ وزن اٹھانے والی سرگرمی نہیں بلکہ سائیکل چلانے کے دوران ہڈیوں کی کثافت میں کوئی اضافہ نہیں ہوتا، جیسا چہل قدمی یا جاگنگ سے ہوتا ہے۔

جسمانی وزن میں بہت زیادہ اضافہ یا کمی

جسمانی وزن میں اضافہ یا اچانک بہت زیادہ کمی سے ہڈیوں کا حجم گھٹ جاتا ہے جبکہ فریکچر کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔

یہی وجہ ہے کہ صحت کو ایک سطح پر برقرار رکھنے کی کوشش کی جانی چاہیے اور اس میں کمی کے لیے ڈائیٹنگ کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔