بھارتی فوج کے مظالم دنیا کے سامنے پیش کرنے پر کشمیری خاتون صحافی کیلئے عالمی ایوارڈ

 

سرینگر۔مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے اور اس کے مظالم دنیا کو دکھانے والی بہادر خاتون صحافی مسرت زہرا کو اعلیٰ ترین صحافتی ایوارڈ دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔

وادی کشمیر کی بہادر فوٹوجرنلسٹ مسرت زہرا کو صحافیوں کے عالمی تنظیم رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز اور فرانسیسی خبر رساں ادارے ایجنسی فرانس پریس (اے ایف پی) کے تعاون سے چلنے والی تنظیم گلوبل میڈیا فورم ٹریننگ گروپ (جی ایم ایف ٹی جی) نے ایوارڈ دینے کا اعلان کیا۔

گلوبل میڈیا فورم نے کشمیری فوٹوجرنسلٹ مسرت زہرا کو ہر سال دیے جانے والے پیٹر میکلر ایوارڈ دینے کا اعلان کیا۔

عالمی تنظیم پیٹر میکلر ایوارڈ ہر سال نمایاں مسائل کی کوریج کرنے والے صحافیوں کو دیتی ہے،پیٹر میکلر ایوارڈ کا قیام 2008 میں لایا گیا تھا اور مسرت زہرا سمیت مذکورہ ایوارڈ دنیا بھر کے 12 صحافیوں کو دیا جا چکا ہے۔

کشمیری خاتون صحافی کو چند دن قبل ہی تنظیم نے ان کے نمایاں کام اور بہادری کی وجہ سے پیٹر میکلر ایوارڈ دینے کا اعلان کیا اور انہیں آئندہ ماہ ستمبر میں ایوارڈ سے نواز دیا جائیگا،

کورونا کی وبا کے باعث اس سال ایوارڈ کی تقریب آن لائن رکھی جائے گی،پیٹر میکلر ایوارڈ اب تک جن 12 صحافیوں کو دیا جا چکا ہے، ان میں سے نصف خواتین ہیں اور یہ ایوارڈ ایک پاکستانی خاتون صحافی و اینکر عاصمہ شیرازی کو بھی دیا جا چکا ہے۔

عاصمہ شیرازی کو ان کی بہادری اور مختلف مسائل پر غیر جانبدار رپورٹنگ کرنے کی وجہ سے پیٹر میکلر ایوارڈ دیا گیا تھا، انہیں 2014 میں جب ایوارڈ دیا گیا، وہ ٹاک شو کرتی تھیں۔