افغانستان،  فورسز کی کاروائیوں میں 3کمانڈروں سمیت 56طالبان جنگجو ہلاک،37زخمی

 

قندوز۔افغانستان میں سیکورٹی فورسز کی کاروائیوں میں 3کمانڈروں سمیت 56طالبان جنگجو ہلاک اور37زخمی ہوگئے۔
ہفتہ کو فوج کی طرف سے  جاری ایک بیان میں بتایا گیا کہ  شمالی صوبہ قندوز میں سیکورٹی فورسز کی جانب سے کارروائیاں تیز کیے جانے کے بعد گزشتہ کئی روز کے دوران کم از کم 44 عسکریت پسند ہلاک ہو گئے ہیں۔

بیان کے مطابق ضلع امام صاحب میں جنگی طیاروں کی مدد سے کی جانیوالی کارروائیوں میں ہلاک ہونے والے مسلح گروہ کے تین مقامی کمانڈروں کی شناخت قاری عبداللہ عرف ہجران، ملا خیر اللہ عرف قاری احمد اور قاری حافظ کے ناموں سے ہوئی۔

بیان میں ایک سینئر آرمی کمانڈر جنرل آدم خان متین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ جاری کریک ڈان کے دوران 37 مزید باغی زخمی ہوئے ہیں۔کابل کے 250 کلومیٹر شمال میں واقع قندوز شہر سمیت صوبہ قندوز کے کچھ حصوں میں سرگرم طالبان عسکریت پسندوں نے ابھی تک اس رپورٹ پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

دوسری جانب افغانستان کے شمالی صوبہ فریاب کے علاقے کرگان میں لڑاکا طیاروں نے طالبان کے ایک اجتماع پر حملہ کیا جو ان کے اڈے کے اندر منعقد کیا گیا تھا۔ اس حملے میں اڈہ تباہ اور 12 عسکریت پسند فوری طور پر ہلاک ہو گئے۔

یہ بات شمالی علاقے کے فوجی ترجمان محمد حنیف رضائی نے بتائی۔جمعہ کی سہ پہر  اطلاع ملنے پر لڑاکا فضائی طیاروں نے کارروائی کرتے ہوئے اڈے کے اندر منعقدہ طالبان کے اجتماع پر حملہ کرکے 12 باغیوں کو ہلاک اور سیکورٹی چوکیوں پر ان کے حملہ کرنے کے منصوبے کو بھی ناکام بنا دیا۔

عہدیدار کے مطابق عسکریت پسند سیکورٹی چوکیوں پر حملہ کرنے کا منصوبہ بنا رہے تھے لیکن جانی نقصان اٹھانے کے بعد فرار ہو گئے۔طالبان تنظیم نے تاحال اس بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا۔