نئی دہلی : کورونا وائرس ویکسین کی تیاری کیلئے 5لاکھ سے زائد شارکس کی ہلاکت کا خدشہ ہے
شارک کے تحفظ کیلئے کام کرنے والی تنظیم شارک الائیز نے اس بات زور دیا ہے کہ پودوں پر مبنی اور ویکسین بنانے میں استعمال ہونے والے اسکوایلین کے لئے دوسرے مصنوعی متبادل کا استعمال کیا جائے۔
زیادہ تر کمپنیاں ویکسینیں بنانے کیلئے اسکولیین کا استعمال کرتی ہیں جو حفاظتی ردعمل کو بڑھانے کے لئے ویکسین میں شامل کیا جاتا ہے۔ تنظیم نے تشویش کا اظہار کیا ہے کہ لاکھوں شارک کے قتل سے بحری ماحولیاتی نظام کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔
شارک کے تحفظ کی تنظیم کے عہدیداران نے خبردار کیا ہے کہ شارک سکویلین کو کوویڈ19 ویکسینوں میں استعمال کرنے پر غور کیا جارہا ہے، اسکیلین ایک قدرتی نامیاتی مرکب ہے جو شارک کے جگر میں پایا جاتا ہے۔
شارک الائیز کے مطابق اگر دنیا کی آبادی کو ہر ایک ویکسین کی ایک خوراک ملنی ہے تو ، تقریبا 250 ڈھائی ہزار شارک کو ذبح کرنا پڑے گا۔ ماہرین کا مشورہ ہے کہ ایک ٹن سکویلین نکالنے کے لئے 2500 سے 3000 کے درمیان شارک کی ضرورت ہے۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر دنیا کے ہر فرد کے لئے دو خوراک کی ضرورت ہو تو آدھی ملین شارکس کو ذبح کرنا پڑے گا۔
بیماریوں کے کنٹرول اور روک تھام کے مراکز نے بھی متنبہ کیا ہے کہ ویکسینوں میں استعمال کے لیے شارک کے جسم کے حصوں کو کاٹنا نہ صرف جانوروں کے لئے ظالمانہ اقدام م ہے بلکہ انسانی صحت کے نقطہ نظر سے یہ خطرناک طور پر غیر ذمہ دارانہ عمل ہے اور غیر ضروری بھی ہے کیونکہ اسکوایلین آسانی سے پودوں سے بھی اخذ کیا جاسکتا ہے۔