ساٹھ کروڑ ڈالر کے فن پارے چرانے والے تین ملزمان گرفتار

ہانگ ہانگ سٹی: ہانگ کانگ کی تاریخ میں نوادرات اور مصوری کی سب سے بڑی چوری میں ملوث تین ملزم گرفتار کئے گئے ہیں۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے 64 کروڑ ڈالر مالیت کے نایاب فن پارے، ڈاک ٹکٹ اور دیگر نوادرات چرائے ہیں۔

ان فن پاروں میں نو فٹ طویل ایک ٹکڑا بھی شامل ہے جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ چین کے سابقہ اور ممتاز لیڈر ماؤ زے تنگ کی خطاطی کا نمونہ ہے۔ تاہم چوروں نے اسے بے رحمی سے کاٹ کر درمیان میں سے اس کے دو ٹکڑے بھی کردیئے ہیں۔

اس کے علاوہ ماؤ زے تنگ  کی ہاتھ سے بنائی گئی خطاطی کے 6 چھوٹے نمونے، 10 عدد قدیم سکے اور 24 ہزار سے زائد ڈاک کے نایاب ٹکٹ بھی شامل ہیں۔

یہ نوادرات ایک شخص کے ذاتی خزانے سے چرائے گئے ہیں اور ان کی مالیت ایک کھرب سے زائد روپوں میں بنتی ہےتاہم ہانگ کانگ کرنسی میں یہ رقم پانچ ارب ڈالر کے برابر ہے۔ یہ سارے نوادرات 10 ستمبر کو ایک اپارٹمنٹ سے چرائے گئے تھے۔ ابتدائی تفتیش کے مطابق تین افراد نے یہ کارروائی کی تھی اور شاید وہی گرفتار ملزمان بھی ہیں۔

ان  کے قبضے سے خطاطی کا ایک نمونہ اور دو سکے ہی ملے ہیں۔ تاہم پولیس نے پہلے ایک اور اس کے بعد ایک اور کارروائی میں دو افراد کو گرفتار کیا ہے۔ ان سب سے تفتیش کی جارہی ہے۔ پولیس کے مطابق اس واقعے میں براہِ راست ملوث ملزمان اب بھی غائب ہیں۔