بیجنگ۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی تیسری کمیٹی میں مباحثے کے دوران چین نے ہانگ کانگ کی حمایت پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا ہے۔
پریس بریفنگ میں گفتگو کرتے ہوئے چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چونیِنگ نے کہا کہ 'ہم انصاف کے حق میں بولنے پر پاکستان اور ان تمام ممالک سے اظہار تشکر کرنا چاہتے ہیں '۔
ان کا کہنا تھا کہ 'ان کی حمایت نے ایک بار پھر ثابت کیا کہ انصاف ہمیشہ قائم رہے گا اور ہانگ کانگ اور سنکیانگ کے معاملات کے بہانے چین پر کیچڑ اچھالنے کی کوشش کرنے والے مغربی ممالک کی ایک بڑی تعداد پھر ناکام ہوگئی'۔
رواں ہفتے کے آغاز میں پاکستان نے کہا تھا کہ ہانگ کانگ کا معاملہ بیجنگ کا داخلی معاملہ ہے جبکہ خود مختار ریاستوں کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کی اہمیت پر بھی زور دیتے ہیں۔
چینی وزارت خارجہ کی ترجمان کا کہنا تھا کہ تیسری کمیٹی کی عام بحث کے دوران 70 سے زائد ممالک نے چین کے متعلقہ عہدوں پر اپنی حمایت کا اظہار کیا، اب تک 57 ممالک نے ہانگ کانگ سے متعلق امور پر مشترکہ بیان پر باہمی دستخط کیے ہیں اور 48 ممالک نے ایک سنکیانگ پر بھی اسی طرح کا مشترکہ بیان دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 'پاکستان اور کیوبا نے ان ممالک کی جانب سے چین کی جانب سے ہانگ کانگ کے خصوصی خطے میں قومی سلامتی کے تحفظ سے متعلق قانون کے نفاذ کی حمایت میں بات کی ہے جو ایک ملک، دو نظاموں کے مستحکم اور کامیاب نفاذ کو یقینی بنانے خطے کی خوشحالی اور استحکام کو برقرار رکھنے، اور ہانگ کانگ کے باشندوں کے جائز حقوق اور آزادی کے استعمال کو یقینی بنانے کے حوالے سے ہیں '۔
انہوں نے کہا کہ ممالک نے سنکیانگ میں دہشت گردی اور بنیاد پرستی سے نمٹنے اور تمام نسلی گروہوں کے انسانی حقوق کے تحفظ کے اقدامات کی تعریف کی۔ترجمان کا کہنا تھا کہ ''انہوں نے انسانی حقوق کے معاملات کی سیاست، دوہرے معیار کے اطلاق، چین کے خلاف بے بنیاد الزام تراشیوں اور چین کے اندرونی معاملات میں بلاجواز مداخلت کے خلاف اپنی سخت مخالفت کا اظہار کیا'۔
چونینگ کا کہنا تھا کہ بیجنگ کسی بھی فرد، ملک اور طاقت کو چین میں عدم استحکام، تقسیم اور انتشار پیدا کرنے اور انسانی حقوق کے بہانے ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کی مخالفت کرتا ہے۔
جولائی میں چین نے متنازع قومی سلامتی کے قانون کی منظوری دی تھی جس کے تحت حکام کو ہانگ کانگ میں تخریبی اور علیحدگی پسندوں کی سرگرمیوں کے خلاف کارروائی کی اجازت دی گئی ہے۔
اس قانون سازی کا مقصد تخریبی، علیحدگی پسند اور دہشت گردی کی سرگرمیوں کو روکنے کے ساتھ ساتھ شہر کے امور میں غیر ملکی مداخلت کو روکنا ہے، اس کے بعد گزشتہ سال ہانگ کانگ میں کئی مہینوں تک حکومت مخالف مظاہرے ہوئے تھے جو کبھی کبھی تشدد کی شکل اختیار کر گئے تھے۔
بدھ کے روز اقوام متحدہ میں پاکستان کے نمائندے نے کہا تھا کہ ہانگ کانگ 'چین کا حصہ' ہے اور ہانگ کانگ کے معاملات چین کے اندرونی معاملات ہیں جس میں 'غیر ملکی افواج کی مداخلت کی ضرور نہیں '۔