بنگلا دیش : 15 سالہ بچی کیساتھ اجتماعی زیادتی پر 5 ملزمان کو سزائے موت

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بنگلادیش میں طویل احتجاجی مظاہروں کے بعد عوامی مطالبے پر حکومت نے جنسی زیادتی کے ملزمان کے لیے تین روز قبل ہی پھانسی کی سزا کا قانون منظور کیا تھا جس کے بعد آج تلنگیال کی عدالت نے 15 سالہ بچی کیساتھ اجتماعی زیادتی کے جرم میں ساگر چندرا شیل، گوپی چندرا شیل، راجون چندرا، سنجیت چندرا اور مونی رشی کو سزائے موت اور ایک لاکھ ٹکا فی کس جرمانہ عائد کردیا۔


متاثرہ لڑکی کو اس کا دوست ساگر چندرا تفریح کے بہانے ندی کنارے لے کر گیا جہاں اس نے چھپ کر شادی کرنے کے لیے دباؤ ڈالا اور انکار پر اپنے دو دوستوں کے ساتھ مل کر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا اور اس مکروہ عمل کے لیے دیگر دو افراد نے تینوں دوستوں کی مدد کی تھی۔ ڈی این اے ٹیسٹ، لڑکی کے بیان اور ملزمان کی جانب سے جرم قبول کرنے پر خصوصی عدالت نے آج فیصلہ سنا دیا۔

اس سے قبل بنگلادیش میں زیادتی کی سزا عمر قید تھی تاہم  8 روز قبل ایک عورت پر جنسی حملہ کرنے والے غنڈوں کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد ملک بھر میں جنسی زیادتی کے خلاف احتجاجی مظاہرے شروع ہوگئے تھے جس میں حکومت سے جنسی زیادتی کے ملزمان کو پھانسی کی سزا دینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔


اس سے قبل حکمران جماعت کے طلبہ ونگ کے ارکان نے ایک طالبہ کو اپنی ہوس کا نشانہ بنایا تھا جس پر ملک گیر احتجاج کے بعد ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا تھا تاہم گزشتہ ہفتے کے واقعے کے بعد مظاہرے پُر تشدد ہوگئے اور حسینہ واجد کی حکومت کو عوامی مطالبے کے سامنے گھٹنے ٹیکنے پڑے۔