پاکستان کا شام میں وحدت اور علاقائی سالمیت کو یقینی بنانے کیلئے نمائندہ طرز حکمرانی کا مطالبہ

پاکستان نے شام میں وحدت اور علاقائی سالمیت کو یقینی بنانے کے لیے نمائندہ طرز حکمرانی کا مطالبہ کر دیا۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں شام کی صورتحال پربحث میں پاکستان کے مستقل مندوب منیراکرم  نے اظہار خیال کرتےہوئے کہا کہ شام میں نئی حکومت کو اقوام متحدہ کی حمایت حاصل ہونی چاہیے۔

منیراکرم نے کہا کہ آج شام اپنی تاریخ کے ایک اہم موڑ پر ہے،حالیہ سیاسی پیش رفت معمولات کی بحالی، استحکام اور امن کے مواقع فراہم کرتی ہے، یہ اس بات پر منحصر ہوگا کہ ایک نئے حکومتی ڈھانچے کی پرامن منتقلی کویقینی بنایا جائے جو جامع اور مستحکم ہو۔

انہوں نے کہا کہ اقتدار کی پرامن منتقلی شام کی وحدت اور علاقائی سالمیت کو یقینی بنائے گی۔

اس کےعلاوہ پاکستان کے مستقل مندوب منیراکرم نے شام میں عبوری حکومت کے رہنماؤں اور نمائندوں کے مثبت بیانات اور یقین دہانیوں کا بھی خیر مقدم کیا۔

منیراکرم نے کہا کہ ان بیانات اور یقین دہانیوں کو پالیسیوں میں تبدیل اور عملی طور پر نافذ کیا جانا چاہیے۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ شام میں اپوزیشن فورسز نے ملک کے بڑے شہروں پر قبضہ کرتے ہوئے سابق صدر بشار الاسد کو ملک سے فرار ہونے پر مجبور کر دیا تھا جس کے بعد 5 دہائیوں سے زائد عرصے تک شام پر حکومت کرنے والے الاسد خاندان کے اقتدار کا سورج غروب ہوا۔

بشار الاسد اپنی فیملی کے ساتھ روس فرار ہو گئے تھے جہاں انہوں نے سیاسی پناہ لے لی ہے۔

بشار الاسد حکومت کا تختہ الٹنے والی فورسز کے سربراہ اور ملک کے عبوری رہنما احمد الشرع کا کہنا تھا کہ شام میں انتخابات کے انعقاد میں 4 سال لگ سکتے ہیں۔