بھارت میں کورونا مریضوں کیلئے قدیم یونانی علاج کرنیکی اجازت

نئی دہلی:  بھارتی ریاست مہاراشٹرا کی حکومت نے کورونا مریضوں کے لئے قدیم یونانی علاج کرنے کی اجازت دے دی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق بھارتی ریاست مہاراشٹرا کی حکومت نے کورونا مریضوں کا علاج یونانی طریقے سے کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

 کووڈ ٹاسک فورس کے رکن ڈاکٹر زبیر شیخ نے حکومتی فیصلے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس فیصلے کے بعد یونانی ادویات کو عوام میں عام کرنے کا بہترین موقع ملا ہے، میں یونانی معالج اور کالج اساتذہ سے گزارش کرتا ہوں کہ اسے عوام  تک پہنچانے کی کوششیں شروع کردیں تاکہ وہ بھی اس سے فائدہ اٹھا سکیں اور جلد از جلد اس وبا سے صحت یاب ہوسکیں۔

حکومتی فیصلے کے مطابق وہ افراد جنہیں کورونا کی کوئی علامت ظاہر نہیں ہوئی اور اْن کا مدافعتی نظام کمزور ہے تو انہیں یونانی دوا دی جائے گی تاکہ انہیں کوویڈ 19 سے بچایا جاسکے، اسی کے ساتھ جن کو معمولی علامات ہیں ان کو بھی یہ دوا دی جائے گی۔


واضح رہے کہ اس سے پہلے مہاراشٹرا میں آیورویدک، ہومیوپیتھی اور یونانی طریقہ علاج کے ماہرین پر مشتمل ایک ٹاسک فورس کا قیام عمل میں لایا گیا تھا۔ تحقیقی کمیٹی نے حکومت کو مشورہ دیا تھا کہ کورونا وبا سے بچاؤ کے لئے تریاق ارباع اور تریاق وبائی جیسی دوائیں کافی کارگر ثابت ہو سکتی ہیں، اسی طرح سے غیر علامتی مریضوں کے لیے جوشاندہ، کھجور اور خمیر ذات بہترین ادویات ہیں۔

ٹاسک فورس حکام کا مزید کہنا تھا کہ کوویڈ سے نمٹنے کے لئے عرق عجب ایک بہترین اینٹی وائرل ہے، جس کی بھاپ لینے، غرارہ کرنے سے گلے میں موجود جراثیم ختم ہو جاتے ہیں اور اس دوا سے فضائی آلودگی کو ختم کرنے کے لیے دھونی بھی دی جا سکتی ہے۔