سوئزرلینڈ: سوئزرلینڈ سے ایک دلچسپ خبرآئی ہے کہ والدین نے مفت وائی فائی کے لیے اپنی نومولود بچی کا نام انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والی کمپنی کے نام پر رکھ دیا ہے۔ اس بچی کو ٹوائی فایئا کے نام سے پکارا جائے گا۔
اس واقعے سے ظاہر ہوتا ہے لوگ مفت وائی فائی کے لیے کچھ بھی کرسکتے ہیں۔ بچی کے والد نے فیس بک پر ایک اشتہار دیکھا جس میں وائی فائی اسٹارٹ اپ کمپنی ’ٹوائی فائی‘ نے اعلان کیا تھا کہ جو بھی اپنے بچے کی پیدائش پر اس کا نام کمپنی کے نام پر رکھے گا اس بچے کو 18 سال تک مفت وائی فائی فراہم کیا جائے گا۔
اشتہار میں لکھا تھا کہ بچے کی تصویر اور پیدائشی سند کی تصویر بھیجی جائے اور تصدیق کے بعد ٹوائی فائی اسے 18 برس تک مفت سروس فراہم کرے گی۔ دوسری جانب والد پہلے ہی سوچ چکے تھے کہ بیٹی کو ٹوافائیا اور بیٹا ہوا تو اس کا نام ٹوائی فس رکھا جائے گا۔
والدین نے اپنا نام نہ بتانے کی شرط پر کہا کہ وائی فائی کا ماہانہ خرچ 18 سال تک بچایا جائے گا اور اسے بالغ لڑکی کی تعلیم، کار یا کسی اور ضرورت پر خرچ کیا جائے گا۔ انہوں نے اپنی بچی کا درمیانی نام ٹوائی فائیا رکھا ہے۔ اگرچہ بچی کی والدہ اس نام سے مطمئین نہیں لیکن اب انہوں نے برتھ سرٹفیکیٹ پریہ نام لکھوالیا ہے۔
اس موقع پر ٹوائی فائی کے سربراہ فلپ فوش نے کہا ہے کہ اگر ان کی کمپنی دیوالیہ بھی ہوجائے تب بھی 18 برس وعدے کے تحت بچی کو وائی فائی مفت میں فراہم کیا جاتا رہے گا۔ کمپنی کے مطابق یہی پیشکش اب بھی برقرار ہے اور دیگر افراد بھی اپنے بچوں کے نام ان کے ناموں پر رکھ کر اس پیشکش سے فائدہ اٹھاسکیں گے۔