کووڈ-19 کے لیے ’ریمڈیسیور‘ کو پہلی باضابطہ دوا کے طور پر منظور کر لیا گیا

واشنگٹن: کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کووڈ-19 کے لیے ’ریمڈیسیور‘ کو پہلی باضابطہ دوا کے طور پر منظور کر لیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی ادارے فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی نے گِلی ایڈ سائنسز کی اینٹی وائرل دوا ’ریمڈیسیور‘ کو کورونا کے علاج کے لیے منظور کرلیا ہے جسے دوا ساز کمپنی نے ’’ویکلری‘‘ کا نام دیا ہے۔ یہ پہلی دوا ہے جسے کورونا کے علاج کے لیے منظور کیا گیا ہے تاہم یہ دوا صرف اسپتال میں زیر علاج مریضوں کو دی جا سکے گی۔

قبل ازیں اس دوا کو صرف ہنگامی بنیادوں پر استعمال کی اجازت دی گئی تھی جس کے دوران دیکھا گیا کہ اس دوا سے مریض اوسطاً 15 کی بجائے 10 روز میں صحت یاب ہو جاتا ہے۔ امریکی صدر کو بھی کورونا میں مبتلا ہونے پر یہی دوا دی گئی تھی جس سے وہ صحتیاب ہوئے اور اب اپنی انتخابی مہم میں بھرپور حصہ لے رہے ہیں۔

 

اس دوا کو محض ماہر ڈاکٹرز اور طبے عملے کی نگرانی میں اسپتال میں استعمال کیا جا سکتا ہے اور صرف ایسے مریضوں کو دی جائے گی جن کی عمر 12 سال سے زیادہ اور وزن 40 کلو گرام ہو تاہم اس دوا کو ملیریا کے استعمال ہونے والی دوا ’کلوروکوئن فاسفیٹ ‘کے ساتھ نہیں دیا جا سکتا کیوں اس سے مضر اثرات ہوسکتے ہیں۔

دوسری جانب امریکا نے دوا ساز کمپنیوں ’فائزر‘ اور ’بایو این ٹیک‘ کو ایک ارب 95 کروڑ ڈالر دینے کا اعلان کیا ہے جس کے عوض کمپنی 5 کروڑ امریکیوں کو بغیر منافع کمائے اپنی ویکسین فراہم کریں گی۔ اس طرح ایک ویکسین کا خرچہ 39 ڈالر آئے گا جو عام فلو کی ویکسین جتنا ہے۔