دنیا بھر سے ایسے لوگ سامنے آئے ہیں جن میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے باوجود بھی کوئی علامات ظاہر نہیں ہوتیں اور یہ لوگ وبا کے پھیلاؤ کے لیے بے حد خطرناک ثابت ہو تے ہیں
عالمی وبا کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے لوگوں میں عام طور پر کھانسی، بخار اور سر درد وغیرہ کی علامات ظاہر ہوتی ہیں۔
حال ہی میں امریکا کے میساچوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (ایم آئی ٹی) کی جانب سے مصنوعی ذہانت والا ایک ایسا الگورتھم تیار کیا گیا ہے جو صرف کھانسی کی آواز سے کورونا کی تشخیص کر سکتا ہے۔
محققین کے مطابق کورونا وائرس میں مبتلا ہونے والے شخص کی کھانسی کی آواز عام انسان کی کھانسی سے معمولی مختلف ہوتی ہے اور یہ فرق انسانی کان محسوس نہیں کر پاتے۔
انہوں نے بتایا کہمصنوعی ذہانت سے لیس یہ الگورتھم کھانسی کے اس معمولی فرق کو دیکھتے ہوئے کورونا کی تشخیص کی صلاحیت رکھتا ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ ایسے مریض جن میں کورونا وائرس کی علامات ظاہر نہیں ہوتیں ان میں وائرس کی تشخیص کرنا بہت مشکل ہو جاتا ہے۔
سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پری ونشن کے مطابق دنیا بھر سے تقریباً 40 فیصد مریضوں میں کورونا وائرس کی علامات ظاہر نہیں ہوتی ہیں۔
میساچوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (ایم آئی ٹی) کے سائنسدان کا کہنا ہے کہ یہ تشخیصی ٹول کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے میں بے حد مددگار ثابت ہوگا، اسے کسی بھی کلاس روم، آفس یا ریسٹورنٹ میں اندر آنے والے افراد کے داخلے سے قبل استعمال کیا جا سکتا ہے۔
اس ضمن میں ایم آئی ٹی کے محققین کی جانب سے امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ اسے امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کی جانب سے منظور کیا جائے گا جس کے بعد یہ اس ایپلی کیشن کو کورونا وائرس کی تشخیص کے لیے استعمال کر سکیں گے۔