اسلام آباد: پاکستان نے فضائی آلودگی اور اسموگ پر قابو پانے کے لیے نئی مشینیں تیار کرلیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق فضائی آلودگی سے بچاؤ کیلئے اب جدیدٹیکنالوجی کا استعمال ہوگا،اسموگ متاثرہ علاقوں میں کسانوں کے لیے رائس شریڈر اور ہیپی سیڈر کی فراہمی کا فیصلہ کرلیا گیا۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی ماحولیات ملک امین نے منصوبے کا آغاز کردیا ہے،کسان فصلوں کی باقیات کو جلانے کی بجائے نئی مشینوں سے تلف کرسکیں گے۔ ملک امین اسلم نے خودٹریکٹر پر سوارہوکر نئی ٹیکنالوجی کاجائزہ لیا۔معاون خصوصی نے بھارتی حکومت کو ٹیکنالوجی فراہم کرنے کی پیشکش کردی۔
ملک امین اسلم کا کہنا ہے کہ بارڈرپار انڈین پنجاب میں اسموگ کامسئلہ سنگین ہے، پاکستان میں 90فیصد اسموگ بھارت سے ہی آرہی ہے، بھارتی حکومت سے کہتا ہوں ہم نے مسئلے کا حل ڈھونڈ لیا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت چاہے تو ٹیکنالوجی دینے کے لیے تیار ہیں، اسموگ کا مسئلہ ریجنل ہے، پاکستان اکیلا قابو نہیں پاسکے گا، ہمارے اقدامات کے باوجود بھارت سے اسموگ پاکستان میں آتی ہے، ہوا کارخ دوسری طرف ہوتو لاہور کا دھواں دہلی بھی جاسکتا ہے، مسئلے کے مستقل حل کے لیے بھارت سے تعاون کیلئے تیار ہیں۔
معاون خصوصی نے کہا کہ چاول کی فصل کے باقیات کی مشینی طریقہ کار سے تلفی کا پراجیکٹ ہوگا، منصوبے پر پنجاب حکومت33کروڑ روپے کی رقم خرچ کریگی۔ 80فیصد رقم پنجاب حکومت اور 20فیصد رقم کسان دیں گے۔