برطانوی ہائی کمشنر ڈاکٹر کرسچن ٹرنر نے اسلام آباد میں روبوٹ آپریٹڈ کوویڈ - 19 ٹیسٹنگ لیبارٹری کا افتتاح کر دیا۔
ملک بھر میں کوورنا وائرس کی تشخیصی صلاحیت بڑھانے اور اس مرض کے خلاف موثر انداز میں لڑنے کے لیے فیوچر ٹرسٹ نے اوپن سیل ٹیکنالوجی کےاشتراک سے فیوچر لیبس کا آغا ز کر دیا ہے۔
فیوچر لیبس نے ایک انتہائی جدید روبوٹک موبائل کوویڈ ۔19 لیبارٹری کا آغاز کیا ہے ۔
یہ اسٹیٹ آف آرٹ لیب کوویڈ -19آر ٹی- کیو پی سی آر ٹیسٹنگ کرنے کے تمام معیارات کو پورا کرتی ہے۔ 5لیکویڈ ہینڈلنگ روبوٹ کے استعمال کی وجہ سے اس لیب میں تمام شفٹوں کو چلانے کے لیے عملے کے صرف 6 افراد کی ضرورت پڑتی ہے۔ لیب ہر دن 2000 سے زیادہ ٹیسٹ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
اس سلسلے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے برطانوی ہائی کمشنر ڈاکٹر کرسچن ٹرنر نے پروجیکٹ پر خوشی کا اظہار کیا اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے سفیر علی جہانگیر صدیقی کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے مختلف وجوہات پر روشنی ڈالی کہ انہیں کیوں لگتا ہے کہ فیوچر لیبس خوش آئند ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ لیب برطانیہ اور پاکستان کے متحرک تعلقات کی ایک مثال ہے جو لوگوں کے درمیان تعمیر ہوا ہے اور مجھے یہ اعزاز حاصل ہے کہ میں بھی اس میں شامل رہوں گا۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ کو فخر ہے کہ وہ کوویڈ 19 کے خلاف جنگ میں بین الاقوامی سطح پر ایک ویکسین بنانے اور اس کی تقسیم کے لیے صف اول میں ہے۔