وزیر خزانہ کی فائیو جی کے اجراء کاتمام عمل شفاف بنانے کی ہدایت

 

اسلام آباد:وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ عبد الحفیظ شیخ نے ہدایت کی ہے کہ فائیو جی کے اجراء  اوربولی کا تمام عمل شفاف ہونا چاہیے جو عوام کو روزانہ کی بنیادوں پر سپیکٹرم کی بولی سے متعلق معلومات سے آگاہ رکھے۔

وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ عبد الحفیظ شیخ نے نیکسٹ جنریشن موبائل سروسز کے آنسولڈ سپیکٹرم(فائیو جی) کے اجراء کے حوالے سے ایڈوائزری کمیٹی کے ایک اجلاس کی صدارت کی ہے۔

اجلاس میں وزیر سائنس وٹیکنالوجی فواد چودھری نے بھی شرکت کی۔کمیٹی کو چیئرمین پی ٹی اے اور سیکرٹری وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی نے نیکسٹ جنریشن موبائل سروسز کے دستیاب سپیکٹرم کی فروخت کے حوالے سے تازہ ترین پیش رفت بارے بریفنگ دی۔

فریکونسی ایلوکیشن بورڈ نے بھی اس معاملے پر اپنی تجاویز دیں۔کمیٹی کو بریف کیا گیا کہ دستیاب سپیکٹرم کی فروخت کے لئے کنسلٹنٹ بھرتی کرنے کا عمل 60 روز میں مکمل ہو جائے گا اور اس کے مطابق رپورٹ تیار کر کے کمیٹی کے سامنے پیش کر دی جائے گی۔توقع ہے کہ ابتدائی رپورٹ دسمبر 2020 تک تیار ہوگی۔

سپیکٹرم کے فروخت کا عمل کنسلٹنٹ بھرتی کرنے کے بعد ہوگا اور رواں مالی سال کے اندر اس عمل کو مکمل کی جانے کی امید ہے۔کمیٹی کے چیئرمین کے طور پر مشیر خزانہ نے کنسلٹنٹ کو فوری بنیادوں پر بھرتی کرنے کا عمل مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔

انہوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ بولی کا تمام عمل شفاف ہونا چاہیے اور آفیسر کی خدمات لی جانی چاہیے جو عوام کو روزانہ کی بنیادوں پر سپیکٹرم کی بولی سے متعلق معلومات سے آگاہ رکھے۔

انہوں نے کہا کہ یہ تمام عمل ملک بھر میں مواصلات و آئی ٹی سہولیات کی مضبوطی اور اس کے فروخت میں کردار ادا کرے گا اور اس کے نتیجے میں روز گار کے مواقع پیدا ہوں گے اس کے علاوہ کاروبار میں آسانی پیدا ہوگی۔ایڈوائزری کمیٹی کا آئندہ اجلاس دسمبر 2020 میں متوقع ہے۔