کابل:افغانستان کے افغان امن عمل کے سربراہ عبداللہ عبداللہ نے کہا ہے کہ افغانستان سے امریکی فوجیوں کی واپسی شروع کرنے کا فیصلہ بہت جلد بازی میں سامنے آیا جبکہ افغانستان بدستور امن اور سلامتی کے حصول کیلئے جدوجہد کر رہا ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق خصوصی گفتگومیں افغانستان میں امریکی فوجیوں کی تعداد 4 ہزار 500 سے کم کرکے 2 ہزار 500 کرنے سے متعلق فیصلے پر عبداللہ عبداللہ نے کہا کہ یہ امریکی انتظامیہ کا فیصلہ ہے اور ہم اس کا احترام کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہماری ترجیح یہ ہے کہ حالات بہتر ہونے کے ساتھ ہی امریکی فوجیوں کا انخلا ہونا چاہیے۔انہوں نے اس بات کا خیر مقدم کیا کہ ڈھائی ہزار فوجی باقی رہ جائیں گے اور یہ کہ نیٹو بھی اپنی موجودگی برقرار رکھے گا۔
عبداللہ عبداللہ نے آسٹریلوی فوجیوں کے ہاتھوں 39 افغان قیدیوں کی ہلاکت سے متعلق رپورٹ کو چونکا دینے والے حقائق قرار دیا،انہوں نے آسٹریلوی حکام کی جانب سے مجرموں کی نشاندہی سے متعلق فیصلے کا خیر مقدم کیا۔
علاوہ ازیں افغانستان میں آسٹریلوی فوجیوں کے ہاتھوں غیر قانونی طور پر افغان شہریوں کی ہلاکت کے معاملے میں عبداللہ عبداللہ نے مزید کہا کہ گھناؤنے جرائم کا ارتکاب کرنے والوں کے خلاف قانونی کاروائی کا وعدہ کیا گیا ہے، جس سے یقینا اس طرح کے جرائم کو روکنے میں مدد ملے گی۔
انہوں نے اس موقع پر کہاکہ طالبان ہماری مرضی کے مطابق نہیں چلیں گے۔