واشنگٹن:امریکی فوج کی مرکزی کمان نے کہاہے کہ اس نے گذشتہ روز ہفتے کو مشرق وسطی میں بی 52بمبار طیارے تعینات کر دئیے ہیں۔
میڈیارپورٹس کے مطابق کمان کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ اس اقدام کا مقصد دشمن پر روک لگانا اور علاقے میں امریکا کے شراکت داروں اور حلیفوں کو مطمئن کرنا ہے۔ مزید یہ کہ اس مشن سے طیاروں کے عملے کو خطے کی فضائی حدود اور کنٹرولنگ فنکشنز کے بارے میں جان کاری حاصل ہو گی۔
یہ اقدام ان میڈیا رپورٹوں کے گردش میں آنے کے چند روز بعد سامنے آیا جن میں کہا گیا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے قومی سلامتی سے متعلق اپنے سینئر معاونین کے ساتھ اجلاس میں ایران پر حملے کے آپشنز طلب کیے تھے۔
امریکی ذمے داران نے گذشتہ ہفتے انکشاف کیا تھا کہ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں اپنے سینئر مشیروں کے ایک خفیہ اجلاس میں سوال کیا تھا کہ آیا ان کے پاس آئندہ ہفتوں کے دوران ایران میں مرکزی جوہری تنصیب کو نشانہ بنانے کے راستے موجود ہیں۔ تاہم ٹرمپ کے مشیروں نے فوجی حملے کے خیال پر عمل درامد کی حوصلہ شکنی کی۔ البتہ امریکی صدر کے بعض سینئر مشیروں نے فوجی حملے کے موقف پر آگے بڑھنے پر زور دیا۔