ترکی،فوجی بغاوت کیس میں سابق لیفٹیننٹ سمیت درجنوں افراد کو عمر قید کی سزائیں 

استنبول:ترک عدالت نے 2016 فوجی بغاوت کیس میں درجنوں افراد کوعمر قید کی سزا سنا دی۔

غیر ملکی خبر رساں ا دارے  کے مطابق سال 2016 ء کو فوجی بغاوت کیس میں ترک عدالت میں 500 افراد کو ٹرائل کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ 

ناکام فوجی بغاوت میں 251 افراد ہلاک اور 2 ہزار 200 زخمی ہوئے تھے۔ جس کا مقدمہ 4 سال سے زیر سماعت تھا۔

عدالت کی جانب سے سابق پائلٹ لیفٹیننٹ کرنل حسن حسنو کو پارلیمنٹ پر بمباری کے الزام میں 79 سال قید کی سزا کا حکم دیا گیا جبکہ بغاوت میں مدد دینے پر ترک شہریوں کمال بتماز، ہاکان جیجک، نورالدین اروج اور ہارون بینیس کو بھی 79 سال قید کی سزا کا حکم دیا۔

خبر رساں ادارے کے مطابق 25 ایف 16 پائلٹوں کو عمر قید کی سزا دی گئی جبکہ چار عام شہریوں کو 79 عمر قید کی سزا سنائی گئی۔

 پائلٹوں کو ایندھن فراہم کرنے والے سابق انکرلک دسویں ٹینکر بیس کمانڈر بیکر ایرکن وان کو 79 عمر قید کی سزا سنائی گئی۔

انقرہ کے قریب ہوائی اڈے پر فضائیہ کے سابق کمانڈر اور دیگر افراد پر بغاوت کی ہدایت کرنے اور پارلیمنٹ سمیت سرکاری عمارتوں پر بمباری کرنے اور ترک صدر طیب اردگان کو مارنے کی کوشش کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

ترک حکومت نے بغاوت کے مبینہ حامیوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ایک لاکھ 50 ہزار سے زیادہ سرکاری ملازمین کو برطرف اور 50 ہزار افراد کو گرفتار کیا تھا۔