کمبوڈیا جانے کے بعد شئیر کی گئی کاون کی تصاویر میں دیکھا اور محسوس کیا جا سکتا ہے کہ کاون کی تنہائی اب ختم ہوگئی ہے اوروہ اپنی نئی ذندگی خوشی سے بسر کرنے والا ہے۔
35 سالہ کاون ہاتھی پاکستان کے شہر اسلام آباد کے مرغزار چڑیا گھر میں ایک دہائی تک تنہا رہا ہے، اس تنہائی کے سبب ہی کاون ہاتھی کو دنیا بھر میں ’دنیا کا تنہا ترین ہاتھی‘ کے نام سے بھی جانا جاتا تھا۔ اسلام آباد کے چڑیا گھر میں تنہائی کے 8 سال گزارنے والے ہاتھی کاون کو کمبوڈیا پہنچنے کے بعد پہلے دن ہی نئے دوست مل گئے ۔ کمبوڈیا کے مرکز افزائش میں کاون کو اپنی نئی دوست کے قریب جانے اور چھونے کے مناظر کو دنیا کے بھر کے ذرائع ابلاغ بھرپور کوریج دے رہے ہیں۔
کمبوڈیا جانے کے بعد شئیر کی گئی کاون کی تصویر میں دیکھا اور محسوس کیا جا سکتا ہے کہ کاون کی تنہائی اب ختم ہوگئی ہے اور اُسے اپنے نئے گھرمیں ایک نیا دوست مل گیا ہے جس کے ساتھ وہ اپنی زندگی خوشی سے بسر کرنے والا ہے۔
35سالہ کاون 2012 میں اپنی پرانی دوست کے مرنے کے بعد سے تنہائی اور ڈپریشن کا شکار تھا، کاون کی تنہائی اور ڈپریشن کی نشاندہی پہلی بار چڑیا گھر میں آنے والی ایک طالبہ نے کی تھی جس نے کاون کو پنجرے میں بری طرح سر ہلاتے ہوئے دیکھا تھا۔
واضح رہے کہ رواں ہفتے کاون ہاتھی کو بذریعہ خصوصی طیارہ پاکستان سے کمبوڈیا پہنچا دیا گیا ہے جہاں امریکی گلوکارہ شیئر سمیت بڑی تعداد میں افراد نے کاون کا استقبال کیا تھا۔
اس سے قبل کاون کے لیے کئی سالوں سے مہم چلانے والی گلوکارہ شیئر کاون ہاتھی کی کمبوڈیا منتقلی سے قبل اسے دیکھنے کے لیے اس ہفتے پاکستان پہنچی تھیں، شیئر نے وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کی تھی اور اُن کا شکریہ بھی ادا کیا تھا۔