لندن: میڈیسن اینڈ ہیلتھ کیئر پروڈکٹس ریگولیٹری کی منظوری کے بعد بیلجیئم پلانٹ میں تیار کردہ فائزر اور بائیو این ٹیک کورونا ویکسین برطانیہ پہنچ گئی۔
برطانوی میڈیا کے مطابق کورونا ویکیسن خوراک کی پہلی کھیپ برطانیہ پہنچ چکی ہے اور ویکسین کو منفی70درجہ حرارت میں اسٹور کیا گیا ہے۔
میڈیسن اینڈ ہیلتھ کیئر پروڈکٹس ریگولیٹری سے منظور شدہ کورونا ویکسین منگل کےدن سے لگائی جائیں گی۔
ڈپٹی چیف میڈیکل آفیسر نے جمعرات کی صبح میڈیا ٹاک میں اعلان کیا تھا کہ بیلجیم پلانٹ میں تیار کردہ کورونا ویکسین اب سے کچھ گھنٹے بعد برطانیہ لائی جائے گی۔
برطانیہ نے بڑا قدم اٹھاتے ہوئے کورونا ویکسین کے وسیع پیمانے پر استعمال کی منظوری دی تھی۔ برطانیہ دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے جہاں اب ویکسین وسیع پیمانے پر دستیاب ہوگی۔
امریکا کی تیار کردہ ویکسین کی ایک خوراک کی قیمت 19.50 ڈالر یعنی تین ہزار ایک سو ستائس روپے پاکستانی ہے، جس کے باعث امریکی حکومت نے فائزر کو 1 اعشاریہ 95 ارب ڈالر کا کنٹریکٹ دیا تھا۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ کرونا میں مبتلا ہونے والے افراد کےلیے ویکسین کی دو خوراک لگنا ضروری ہے۔
خیال رہے کہ اگر پاکستان نے امریکا سے ویکسین امپورٹ کی تو کرونا ویکسین کی قیمت زیادہ ہوگی لیکن اگر حکام امریکا کے تعاون سے پاکستان میں کرونا ویکسین تیار کریں تو قیمت کم ہوسکتی ہے۔
پاکستان میں بڑے پیمانے پر ویکسین کا استعمال اگلے سال کی دوسری سہہ ماہی میں ہونے کا امکان ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ فی الحال احتیاطی تدابیر پر عمل روکنا نہیں ہے۔