فرانس میں امدادی ہیلی کاپٹر گر کر تباہ، 5افرادہلاک

پیرس؛فرانس میں ایک امدادی ہیلی کاپٹر الپس پہاڑی سلسلے میں گر کر تباہ ہوگیا جس میں پانچ افراد ہلاک ہوگئے جب کہ ایک شخص کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔

فرانس کے صدر ایمانویل میکرون نے اپنی ایک ٹویٹ میں بتایا کہ امدادای ہیلی کاپٹر میں چھ افراد سوار تھے جو الپس کے پہاڑی سلسلوں میں حادثے کا شکار ہوگیا۔

 ان کی ٹویٹ کے مطابق اس حادثے میں پانچ افراد ہلاک ہوگئے جبکہ ایک بچ جانے والے شخص کی حالت کافی نازک ہے۔

حکام کے مطابق حادثے کا شکار ہونے والے ہیلی کاپٹر کی مدد کے لیے تین دیگر ہیلی کاپٹر روانہ کیے گئے تاہم خراب موسم اور گھنے کہرے کے سبب اب تک جائے حادثہ تک رسائی نہیں ہو پائی ہے۔ 

حکام کے مطابق بچ جانے والے زخمی مسافر سے رابطہ قائم کر لیا گیا ہے۔ اس امدادی کارروائی میں تین ہیلی کاپٹر کے ساتھ ساتھ عملے کے چالیس افراد بھی مدد میں لگے ہوئے ہیں۔

فرانس کے صدر ایمانویل میکروں نے اپنی ایک ٹویٹ میں اس حادثے پر گہرے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے کہا، ''وہ زندگیوں کو بچانے کے لیے ہر خطرہ مول لیتے ہیں۔ اس شام کو فرانس کی فضائیہ کے تین امدادی رکن اور 'سروس ایرین فرانسس' (ایس اے ایف) کے دو رکن ایک ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاک ہوگئے۔ زخمی ہونے والا ایک شخص زندگی اور موت سے نبرد آزما ہے۔ 

فرانس کے ان جانبازوں کے اہل خانہ، ان کے دوستوں اور ساتھیوں کو قوم کی جانب سے ہر طرح کی مدد اور حمایت۔'' مقامی حکام کے مطابق پائلٹ نے خطرے کا الارم بجایا تھا تاہم اس کے فورا بعد ہی بون ولارڈ کے پاس یہ حادثہ واقع ہو گیا۔ لیکن پائلٹ نے اپنے آپ کو محفوظ طریقے سے ایجیکٹ کر لیا اور وہ بچ گئے،فرانس کے وزیر اعظم زاں کاسٹیکس نے بھی اپنی ایک ٹویٹ میں اس حادثے پرگہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متاثرین کی حمایت کا اعلان کیا۔

 ان کا کہنا تھا، ''یہ یونیفارم تو نہیں پہنتے تاہم مشن ایک ہی ہے، زندگیوں کو بچانے کا۔ ان کی موت پر پوری قوم سوگوار ہے۔'' امدادی ہیلی کاپٹر جب حادثے کا شکار ہوا تو وہ ایک تربیتی مشن پر تھا اور تقریبا دو کلو میٹر کی بلندی پر پرواز کر رہا تھا۔

 فرانس میں ایس اے ایف ایک نجی کمپنی ہے جو ہنگامی حالات میں طبی ضرورتوں کے لیے مریضوں کو لانے لے جانے کا کام کرتی ہے اور سکیئنگ کے علاقوں میں بھی اسے تعینات کیا جاتا ہے۔کہا جا رہا ہے کہ جو شخص بچ گیا ہے وہ کمپنی کا ہی ایک ملازم ہے۔

 فرانس میں فضائی حادثوں کے بیورو نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس حادثے کی تفتیش کریگا اور اس کے لیے وہ اپنی ٹیم جائے حادثہ پر روانہ کریگا۔