اسلام آباد:انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا)نے صوبوں کے مابین پانی کی تقسیم اور موسمی منصوبہ بندی کے لیے ایک درست اور قابل بھروسہ طریقہ کار یقینی بنانے کے لیے واٹر ایکارڈ اپورشنمنٹ ٹول (ڈبلیو اے اے ٹول)کو باضابطہ طور پر اپنا لیا۔
یہ سافٹ ویئر آسٹریلوی حکومت، صوبوں کے محکمہ آب پاشی(پی آئی ڈیز)، واپڈا، ارسا، وزارت آبی وسائل کی مشترکہ درخواست پر دولت مشترکہ سائنسی اور صنعتی تحقیقی تنظیم (سی ایس آئی آر او)نے 2 سال کے عرصے میں تیار کیا۔
اس طریقہ کار کو گزشتہ 2 موسموں کے دوران جانچا جاچکا ہے تاہم ارسا نے وسط موسمی جائزے کا عمل شامل کرنے کے لیے آسٹریلوی حکومت اور سی ایس آئی آر او سے اسے اگر ممکن ہو تو مزید بہتر بنانے کی درخواست کی تھی۔
ارسا کے مطابق یہ سافٹ ویئر واٹر ریگولیٹر، پی آئی ڈیز اور واپڈا کو ان کی موسمی منصوبہ بندی میں مدد فراہم کرے گا کیوں کہ یہ دہرائے جانے کے قابل عمل میں غیر دستاویزی طریقہ کار کو پکڑتا، موسمی پانی کے تعین میں شفافیت اور تسلسل فراہم کرنے کے ساتھ پانی کے وسائل کی زیادہ منصفانہ اور موثر تقسیم کا اہل بناتا ہے۔
یہ سافٹ ویئر نظام کے متبادل آپریشنل ضابطے تلاش کرنے کی صلاحیت فراہم کرسکتا ہے جس سے پانی کی تقسیم کے ساتھ مختلف طرح کی مقدار کے اثرات میں مزید بہتری اور شفافیت آئے گی۔
واٹر ریگولیٹر کا کہنا تھا کہ یہ سافٹ ویئر اسٹیک ہولڈرز کو بہا کی مختلف پیش گوئیوں، ذخائر کی کمی اور صوبوں کی تقسیم پر موسمی تبدیلیوں کے اثرات کو جاننے میں مدد دے گا اور پانی کے وفاقی اور صوبائی اداروں کے عملے، ماہر تعلیم، سائنسدانوں اور طلبہ کی تربیت میں معاونت کے لیے پلیٹ فارم مہیا کرے گا۔
اس ٹول کی تشکیل قومی آبی پالیسی کی شرائط کے مطابق ہے، جو کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کی تجویز کے مطابق پانی مختص کرنے کے 10 روز کے مکمل عمل کو دیکھتا ہے۔ارسا کا کہنا تھا کہ ڈبلیو اے اے ٹول اب پاکستان کے آبی اداروں کی موسمی منصوبہ بندی اور دریاں کے پانی کو مختص کر نے کے لیے منتخب کردہ ٹول ہے۔
یہ سافت ویئر شیئرنگ کے مختلف آپشنز پر صوبوں کے درمیان پانی کو مختص کرنے اور زائد پانی ہونے کی صورت میں کوٹری ڈان اسٹریم میں جاری کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
یہ انہی اعداد و شمار اور تجزیاتی تکنیکیوں پر کام کرتا ہے جو ارسا دستی طریقے سے استمال کرتا تھا اور اب سیکنڈز میں سسٹم آپریشنز کا متبادل حساب کتاب کرکے بہت سے وقت کی بچت کرے گا۔