کراچی:ٹک ٹاک پر فحش مواد دکھانے کا معاملہ ایک بار پھر عدالت پہنچ گیا۔
سندھ ہائی کورٹ نے ٹک ٹاک کے خلاف دائر درخواست پر پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی سے جواب طلب کر لیا۔
ہفتے کو سندھ ہائی کورٹ میں ٹک ٹاک کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔
درخواست گزار کے وکیل کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ اب تو بعض ٹی وی چینلز ٹک ٹاک پروگرام کر رہے ہیں، بے ہودگی اور فحش مواد میں مقابلہ بازی ہو رہی ہے۔
عدالت نے درخواست گزار کو ہدایت دی کہ جو ٹی وی چینلز ایسا کر رہے ہیں ان کے خلاف پیمرا جائیں۔
عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ پیمرا قانون کے مطابق ان کے خلاف کارروائی کر سکتا ہے۔
درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ایسے ٹک ٹاک گروپس ہیں جن میں گالیوں کا مقابلہ ہوتا ہے، فیس بک، یوٹیوب کی پالیسی ہے مگر ٹک ٹاک پر کوئی کنٹرول نہیں۔
پی ٹی اے سے پوچھا جائے کہ فحش ٹک ٹاک کے خلاف کیا کارروائی کی۔
بعد ازاں عدالت نے درخواست پر پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی سے جواب طلب کر لیا۔
عدالت نے کہا ہے کہ بتایا جائے ٹک ٹاک پر فحش مواد کیسے روکا جا سکتا ہے؟۔
عدالت نے آئندہ سماعت پر ڈپٹی ڈائریکٹر لیگل پی ٹی اے کو حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کردی ہے۔