ٹویٹر نے آڈیو ٹویٹس اور آڈیو اسپیس رومز پر کام شروع کردیا

سان فرانسسکو: ٹویٹر نے آڈیو اسپیس کی طرح ایک بی ٹا ورژن ریلیز کیا ہے اور بعض صارفین کو اس کے استعمال کی ترغیب دی ہے، اس آپشن کی بدولت چھوٹے گروہ صرف آواز پر مبنی ورچول رومز بناسکیں گے۔

خبر میں دیئے گئے بعض اسکرین شاٹس اس کی وضاحت کرتے ہیں۔ اس طرح صارفین یا تو آڈیو سن سکتے ہیں یا پھر اس گفتگو میں حصہ بھی لے سکتے ہیں۔ جامنی رنگ کے آئکن آڈیو میٹنگ کو ظاہر کرتے ہیں اور آئکن سے خارج ہوتے بلبلے جاری گفتگو کو ظاہر کرتے ہیں۔

اس ماہ کے اوائل میں ٹویٹر نےاس نئے فیچر کا اعلان کیا تھا اور اب ٹیسٹ کے لیے کئی لوگوں کو منتخب کیا گا ہے۔ ٹویٹر نے کہا ہے کہ ٹویٹر پر انسانی آواز کا اضافہ جذبات، ہمدردی اور دیگر ایسے احساسات کوعیاں کرتا ہے جو متن میں کہیں کھوجاتے ہیں، اسی لیے ہم آواز والے ٹویٹ کو لوگوں سے رابطے کی ایک نئی راہ قرار دے رہے ہیں کیوں کہ کبھی کبھی تو ٹیکسٹ ناکافی ثابت ہوتا ہے۔

اس کی نشاندہی ٹویٹ فیڈ میں اوپر کی جانب کی جائے گی کہ کس نے آواز والا ٹویٹ بھیجا ہے لیکن دوسری ہی جانب کسی بھی جاری گفتگو میں بھی لوگ براہِ راست شامل ہوسکیں گے اور روم میں جاکر ساری روداد سن سکیں گے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق کسی مشہور شخصیت کو فالو کرنے والے مداح اب ان کی آواز سن سکیں گے لیکن اس کی وجہ حالیہ کورونا وبا کو بھی قرار دیا جارہا ہے جس میں لوگ زوم اور وائس ایپ کے ذریعے ایک دوسرے سے رابطہ کررہے ہیں۔

ٹویٹر نے کہا ہے کہ اگرچہ آپ کسی تقریب میں ایک میز پر لوگوں کے ساتھ عشائیہ کرتے ہیں تو ضروری نہیں کہ آپ سب کو جانتے ہوں لیکن آپ آرام سے بیٹھ کر گفتگو میں حصہ لیتے ہیں۔ عین اسی طرح ٹویٹر بھی آڈیو رومز یا آڈیو اسپیس بنانے کا خواہاں ہے۔

اگرچہ بعض تجزیہ کاروں نے آڈیو ٹویٹ کی افادیت پر سوالات بھی اٹھائے ہیں لیکن ٹویٹر کا مؤقف ہے کہ اس کی جانچ کا عمل جاری ہے جس کے بعد ہی کچھ کہا جاسکے گا۔

دریں اثنا ٹویٹر ہاتھوں کے اشارے اور گفتگو کا متن براہِ راست دکھانے جیسے آپشن پر بھی کام کررہا ہے۔