ملک سلیکٹڈ کا بوجھ برداشت نہیں کرسکتا، لانگ مارچ ضرور ہوگا، بلاول بھٹو

گڑھی خدا بخش:پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زر داری نے کہا ہے کہ ملک سلیکٹڈ کا بوجھ برداشت نہیں کرسکتا، عوام ظالم سلیکٹڈ کو نہیں چھوڑیں گے۔

آئین کی پاسداری کیلئے ہر آمر اور صاصب سے ٹکرائے۔یہ کٹھ پتلی کس کھیت کی مولی ہے، بی بی شہید سے ٹکرانے والوں کا نام و نشان ہی مٹ گیا، ضیاء الحق کی قبر ویران ہے، مشرف موت سے بدتر زندگی گزار رہا ہے۔

موجودہ سلیکٹڈ حکمران بھی ضیا ء اور مشرف ک یطرح تاریخ کی ردی کی ٹوکری میں ہونگے،پی ڈی ایم اس نالائق، نااہل حکومت کا خاتمہ کر کے ملک میں حقیقی جمہوریت بحال کریگی، اگر 31 جنوری تک عمران نے استعفیٰ نہیں دیا تو لانگ مارچ ہو گا، ہم اسلام آباد کا رخ کریں گے، پی ڈی ایم بھرپور تحریک چلائے گی۔

 اتوار کو بینظیر بھٹو کی برسی پر چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہید محترمہ بھٹو کے جیالوں اور پی ڈی ایم کے قائدین کو اسلام و علیکم، آج پھر تجدید وفا کرنے آئے ہیں۔

 انہوں نے کہاکہ ہمارے دلوں میں غم ہے اور آنکھیں پر نم ہیں، مگر ہمارا حوصلہ بلند ہے، شہید بی بی کا سبق ہمیں یاد ہے، جبر کے مقابلے میں صبر کا سبق ہمیں یاد ہے،یزیدیت کے مقابلے میں حسینیت کا سبق ہمیں یاد ہے، شہادت اور صداقت کا سبق ہمیں یاد ہے، تاریخ کا فیصلہ حسین کے حق میں ہے اور رہے گا، تاریخ کا فیصلہ شہید بی بی کے حق میں ہے اور رہے گا، ہر دور کے یزید رسوا رہیں گے، ہم شہیدوں کے وارث، آئین کے خالق ااور عوام کے آواز ہیں۔

 بلاول بھٹو نے کہا کہ جو سمجھتا ہے کہ ہم ڈر جائیں گے، پیچھے ہٹ جائیں گے وہ گڑھی خدا بخش کے مزار کو دیکھے، یہاں کے شہیدوں کو دیکھے، شہید ذوالفقار علی بھٹو کو دیکھے، جو تختے دار پر چڑھ گیا تاہم اپنے اصولوں سے نہیں ہٹا، ایک بھٹو کو نشانہ بنانے کے لیے ایک بھٹو کو شہید کیا گیا، شہید بی بی کو ہی دیکھے جنھوں نے پوری زندگی عوام کے لیے وقف کر دی۔

مادر جمہوریت نے اپنا پورا خاندان قربان کر دیا، شہید بی بی آج بھی زندہ ہے اور ان سے ٹکرانے والوں کا نام و نشان ہی مٹ گیا، ضیاالحق کی قبر ویران ہے، مشرف موت سے بدتر زندگی گزار رہا ہے۔

بلاول بھٹو کا نے کہا کہ آج بی بی شہید کی کمی شدت سے محسوس ہو رہی ہے،  آج ہمارے درمیان ہوتی تو ان کٹھ پتلیوں کی اوقات ہی کیا کہ یہ شہید محترمہ کا مقابلہ کرتے، آج ان کی بہادری کی ہمیں بہت ضرورت ہے، ان کی قیادت میں جمہوری طاقتوں نے ایم آر ڈی کی تحریک چلائی تو درو دیوار کانپ اٹھے تھے، بی بی جانتی تھی کہ بزدل قاتل گھات لگائے بیٹھا ہے مگر وہ بھٹو کی بیٹی تھی اس کو کب کوئی ڈرا سکتا تھا، وہ دہشتگردوں کے لیے دہشت کی علامت تھی، وہ چاروں صوبوں کی زنجیر تھی، شہید بی بی کو عوام سے محبت کا درس وراثت میں ملا تھا۔

 شہید بھٹو نے آخری ملاقات میں کہا تھا کہ عوام کا ساتھ کبھی مت چھوڑنا۔ چیئرمین پی پی بلاول بھٹو نے کہا کہ شہید بی بی نے پھانسی گھاٹ سے جمہوریت کا علم تھاما اور لیاقت باغ میں ہمارے ہاتھ میں تھما دیا، شہید بی بی نے جس صبح کے لیے شہادت قبول کی تھی وہ صبح لازمی آئیگی،آج ہمیں دوبارہ عہد کرنا ہے کہ شہید بھٹو کا وعدہ نبھانا ہے اور پاکستان بچانا ہے،ہمیں پاکستان کی عزت و وقار کو بحال کرنا ہے۔

 ایک ایسا پاکستان جہاں انصاف ہو اور برداشت ہو، شہید بی بی کیخلاف ہمیشہ سازشیں ہوئی۔بلاول بھٹو نے کہا کہ  س کو جمہوریت نہیں مان سکتا، آئین کی پاسداری کے لیے ہر آمر اور صاصب سے ٹکرائے، یہ کٹھ پتلی کس کھیت کی مولی ہے، اب یہ ملک اس سلیکٹڈ کا بوجھ نہیں اٹھا سکتا، اب عوام ظالم سلیکٹڈ کو نہیں چھوڑیں گے، بس بہت ہو چکا اگر حکومت کو مزید وقت دیا گیا تو یہ لوگ ملک کا بیڑہ غرق کر دیں گے، ہم کسی بھی قیمت پر یہ نہیں ہونے دیں گے۔

بلاول بھٹو نے کہاکہ یہ سلیکٹڈ حکمران بھی ضیا اور مشرف کیطرح تاریخ کی ردی کی ٹوکری میں ہونگے، جو عوام کی طاقت سے ٹکراتا ہے وہ پاش پاش ہو جاتا ہے، اس ناجائز وزیراعظم کو لانے والے تو لیکر آئے لیکن اس کو عقل اور حوصلہ کیسے دیتے، بہادری اور دانشوری اگر بازار میں ملتی تو عمران خان کوئی اے ٹی ایم اسے خرید لیتا، یہ کرپٹ سلیکٹڈ حکمران صرف اپنا پیٹ بھر رہے ہیں عوام کو کیا دیں گے، عوام خود کشی کرنے پر مجبور ہے، اس نالائق کو کوئی فکر نہیں، فکر ان کو ہوتی ہے جو عوام کے ووٹ سے آتے ہیں، اب یہ کھلواڑ بند ہو گا، اب سلیکشن کا کاروبار بند ہو گا۔

 انہوں نے کہاکہ معیشت تباہ ہو چکی،  صرف سندھ کا وزیراعلی ہے جو ہر فورم پر عوام کیساتھ زیادتی کی مخالفت کرتا ہے، صرف سندھ ہی ہے جو ہر سطح پر احتجاج کر رہا ہے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم بھی چاہتے تھے کہ سی پیک مقامی عوام کو فائدہ پہنچائے، ہم آج بھی چاہتے ہیں کہ سی پیک کامیاب ہو، لیکن جانتے ہیں کہ صرف عوامی سی پیک کامیاب ہو سکتا ہے، وہ سی پیک کامیاب ہو سکتا ہے جو مقامی لوگوں کو فائدہ دیتا ہے، وہ سی پیک چاہیے جس کی بنیاد زرداری نے رکھی اور نواز شریف نے دن رات محنت کی۔