حال ہی میں گلگت بلتستان میں ہونے والی شادی کو وادی کی سب سے بڑی شادی قرار دیا جا رہا ہے۔
اور یہ شادی کسی عام فرد کی نہیں بلکہ 9 سال قید و بند کی صعوبتیں جھیلنے کے بعد حال ہی میں رہا ہونے والے عوامی ورکرز پارٹی کے رہنما بابا جان کی ہے۔
بابا جان کی شادی بھی ایسی ہوئی کہ 4 روز تک جاری رہی اور اس شادی کو گلگت بلتستان کی تاریخ کی سب بڑی شادی کہا جا رہا ہے۔
عوامی ورکرز پارٹی گلگت بلتستان کے چیئرمین 42 سالہ بابا جان کی شادی غذر کے علاقے گچ سے تعلق رکھنے والی ہمت بیگم سے انجام پائی۔
بابا جان کی شادی میں ان کے آبائی علاقے ناصر آباد ہنزہ میں مسلسل 4 روز تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہنے والی تقریبات میں شدید سردی اور یخ بستہ ہواؤں کے باوجود گلگت بلتستان اور ملک کے چاروں صوبوں و آذاد کشمیر سے کئی ہزار لوگوں نے شرکت کی۔
شادی کی تقریب میں رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ اور جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین توقیر گیلانی سمیت متعدد اہم شخصیات بھی شامل ہوئیں۔
یہ اس لحاظ سے بھی منفرد اور پہلی شادی تھی کہ جس میں ہر خاص و عام شرکت کی دعوت دی گئی تھی اور شادی پر ہونے والے تمام کے تمام اخراجات عوامی ورکرز پارٹی کے ان کارکنوں نے مشترکہ طور پر اٹھائے جنہوں نے بابا جان کی قید کے دوران ان کی رہائی کے لیے طویل جدوجہد کی۔
شادی میں 24 گھنٹے لنگر جاری رہا اور تمام مہمانوں کی پرتکلف اور لذیذ کھانوں سے تواضع کی گئی۔
شادی میں مہمانوں کے اعزاز میں لگاتار 4 روز تک ثقافتی شو کا بھی اہتمام کیا گیاجس میں پہلی بار کسی شادی میں میوزیشنز کے 8 مختلف گروپوں نے ایک ساتھ مقامی دھنوں کا ایسا سماں باندھا کہ خود دولہا کے علاوہ تقریب میں موجود ہر علاقے اور ہر عمر کے لوگوں نے باری باری ٹولیوں کی شکل میں خوبصورت علاقائی ناچ پیش کرکے لوگوں کو خوب محضوظ اور شادی کی خوشیوں کو دوبالا کیا۔
یوں خواتین سمیت لوگوں کی ریکارڈ تعداد میں شرکت اور بے پناہ رش کے باوجود عمدہ انتظامات اور مثالی مہمان نوازی کے اعتبار سے بلاشبہ گلگت بلتستان کی تاریخ کی سب سے بڑی شادی بخیر و خوبی اختتام پذیر ہوئی۔