اسلام آباد:وزیر داخلہ شیخ رشید نے ایک بار پھر کہا ہے کہ اس وقت اصل فساد کی جڑ مولانا فضل الرحمان ہیں، اسلام کی بات کرنے والے اسلام آباد کی طرف دیکھ رہے ہیں،سیاست کے بند گلی میں جانے سے اپوزیشن کا نقصان ہو گا۔
، سیاست کا فیصلہ آئندہ 90 دنوں میں ہو جائے گا، ساری اپوزیشن استعفوں کے حق میں نہیں،اپوزیشن سینیٹ اور ضمنی الیکشن میں حصہ لے گی، لانگ مارچ کے حوالے سے آئندہ ہفتے وزارت داخلہ حکمت عملی تارکرلے گی،ادارے کبھی بھی پاکستان کوعدم استحکام کی طرف نہیں جانے دیں گے۔
ایک انٹرویو میں شیخ رشید نے کہا کہ مسلم لیگی سمجھ دار ہیں، ان کو پتہ ہے ٹائپ شدہ استعفیٰ قبول نہیں ہوتا، پی ٹی آئی والوں نے بھی جب استعفے دیئے تو 4 لوگوں نے نہیں دیئے تھے، اسپیکر نے جب پی ٹی آئی والوں کو تصدیق کیلئے بلایا تو آدھے لوگ نہیں گئے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ اپوزیشن والوں کو بتانا چاہتے ہیں جو آپ کرو گے وہ ہم کریں گے۔
انہوں نے کہاکہ شہباز شریف سے بلاول بھٹو نے بھی ملاقات کی ہے، ان کا کیس بہت سیریس ہے، اگر نیب نے صحیح طریقے سے کیس پیش کیا تو شہباز شریف کی سیاست ختم ہے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ نوازشریف غلط کھیل چکے ہیں، میں نے نوازشریف کے باہر جانے کے حق میں ووٹ دیا، یہ چاہتے ہیں کہ ان کی سیاست بیٹی کو منتقل ہو۔
انہوں نے کہا کہ پہلے سے کہا تھا کہ پارٹیوں میں سے پارٹی نکلے گی، جے یو آئی سے آغاز ہو گیا ہے۔شیخ رشید نے کہا کہ موجودہ حالات سے سب سے زیادہ فائدہ آصف زرداری اٹھانا چاہتے ہیں، جب بھی ٹکراؤ کی سیاست ہوئی ہے، آصف زرداری نے فائدہ اٹھایا ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ مولانا سے کیسے نمٹنا ہے،جنوری کے مہینے میں اس کا فیصلہ ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں بات زیادہ نہیں بڑھنی چاہیے، درمیانی راستہ نکالنا ہو گا، ادارے کبھی بھی پاکستان کوعدم استحکام کی طرف نہیں جانے دیں گے۔