اسلام آباد: وفاقی حکومت نے ایک بار پھر اپوزیشن جماعتوں کو مذاکرات دیتے ہوئے کہا ہے کہ پارلیمنٹ میں موجود سیاسی جماعتوں کے سنجیدہ لوگ آگے آئیں اور پارلیمنٹ میں بات کرینگے۔
مریم نواز، فضل الرحمن اور نوازشریف پارلیمنٹ کے رکن نہیں، ان سے بات نہیں ہوسکتی، اپوزیشن کمزور ہے پھر بھی نکلنے کا راستہ دینا چاہتے ہیں،کہنا آسان استعفیٰ دے دیں گے،سپیکر آفس دو استعفوں کی تصدیق کیلئے ارکان کے پیچھے پیچھے اور ارکان آگے آگے ہیں۔
مریم نواز کی اپنے چچا کے ساتھ لڑائی چل رہی ہے،کہتے ہیں مولافضل الرحمن جتھے لائیں گے اور ہم آپ کے ساتھ جائینگے اور اسلام آباد چڑھائی کر ینگے، لاہور اور گوجرانوالہ کے جلسوں سے آپ کی اوقات کا پتہ چل گیا ہے۔
آصف علی زر داری نے دودھ سے مکھی کی طرح پی ڈی ایم کو نکا ل باہر پھینکا ہے، استعفیٰ نہیں دینگے۔
ان خیالات کا اظہار پیر کو وفاقی وزیراطلاعات ونشریات سینیٹر شبلی فراز، وفاقی وزاء فواد چوہدری اور فیصل واوڈا نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ گزشتہ روز بلوچستان میں سات فوجی جوان شہید ہوئے، پی ڈی ایم جلسے میں دہشتگردی واقعہ پر کوئی بات نہیں ہوئی، الٹا اداروں پر تیر کے نشتر برسائے گئے، اس گروہ کا مقصد صرف اور صرف ملک میں افراتفری پیدا کر نا ہے اور ایک ہی فارمولے پر عملدر آمد کررہے ہیں اور وہ فارمولا ”میں ٗ میرا خاندان اور میری دولت ”ہے اس کے بچاؤ کیلئے یہ ساری مہم چلائی جارہی ہے۔
کبھی الیکشن کے بارے میں بات ہوتی ہے لیکن کوئی ثبوت نہیں دیئے جاتے ہیں اور ایک ایسا طریقہ کار اختیار کررہے ہیں اور یہ ایسی تجاویز دے رہے ہیں جس سے غیر جمہوری طریقے سے الیکٹڈ حکومت کو گرایا جائے پھر ان کو لایا جائے اور پھر ادارے نیوٹرل ہو جائیں، ان کی ساری چیخ و پکار کا یہی لب لباب ہے دوسری طرف جمہوری پر ایسا پریشر ڈالنا جس سے ان کو اپنے کیسز میں آسانیاں ملیں اور سب ٹھیک ہو جائیں۔
انہوں نے کہاکہ یہ ظاہر ہوگیا ہے کہ گزشتہ روز بے نظیر شہید کی برسی تھی اور ہمارے کلچر کے مطابق برسی میں دعا ہوتی ہے اور اسے سیاسی اکھاڑہ نہیں بنایا جاتا ہمارے حساب سے محترمہ بے نظیر بھٹو شہید مرچکی ہیں کیونکہ ان کے اور ان والد کے مزار پر دشموں کو لا کر بٹھایا گیا، ان لوگوں نے ساری عمر بے نظیر بھٹو کو تکالیف دیں، ذو الفقار علی بھٹو کو تختہ دار پر چڑھانے میں سہولت کار بنے آج وہ بانہوں میں بانہیں ڈال کر بیٹھے ہیں۔
اس موقع پر وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے کہاکہ دباؤ کا شکار مریم نواز نے رونا دھونا مچایا ہوا ہے، مریم نواز نے فریب اور جھوٹ کے ساتھ کچھ چیزیں قوم کے سامنے پیش کیں ان کا جواب ضروری ہے۔
انہوں نے کہاکہ مریم نواز سے پوچھا گیا تمہاری کوالیفکیشن کیا ہے کس کے تحت تمہیں لیڈر مان لیں،تم نے کیا جدوجہد کی ہے؟ کیا تم نے کبھی ٹوسٹ کے اوپر مکھن لگایا،تم نے جمہوریت کیلئے کوئی کام کیا؟
ان کی پارٹی کے اندر 65اور 70سال کے لوگ غلاموں کی طرح مریم نواز کے پیچھے ہاتھ باندھ کر کھڑے ہیں، انسان کی اپنی بھی کوئی شناخت ہوتی ہے؟ شناخت تو اللہ تعالیٰ نے ہر انسان کو دی ہے مگر ملازمین کا ٹولہ کنیزوں کے ساتھ کھڑا ہے اور یہ عورت ایک لیڈر بننے کی کوشش کررہی ہے،اپوزیشن لیڈر چچا ہے اور استعفیٰ مریم نواز مانگ رہی ہیں
،اگر استعفیٰ مانگے جارہے ہیں تو استعفیٰ دیں یہ کیا ڈرامہ ہے، استعفیٰ کب دیں گے؟ کس سال میں دینگے استعفیٰ یہ تو بتا دیں،میرٹ کدھر ہے؟ جو لوگ پیچھے کھڑے ہیں کیا وہ پیدا ہی غلام ہوئے ہیں آگے بھی ملازم رہیں گے۔
وفاقی وزیر نے کہاکہ پھر کہا گیا الیکشن چوری ہوگئے ہیں، ڈھائی سال بعد الیکشن چوری ہوئے ہیں پھر اس کے ثبوت دیں، الیکشن کمیشن، ٹربیونل اور کورٹس میں کیوں نہیں گئے؟ 2018ء کے الیکشن میں 20پٹیشن پی ٹی آئی کی تھیں۔
فیصل واوڈا نے کہاکہ پاناما کے اندر مریم صفدر بینفشری اونر تھیں آج تک جواب نہیں دیا؟۔انہوں نے کہاکہ مریم نواز نے پھر فرمایا کہ سیاچن کے اندر فوجی سوچ رہے ہونگے کہ ان کی تنخواہ نہیں بڑھی،بے شرمی کی حد کر دی ہے، سیاچن پر ہمارے محافظ فوجی کھڑے ہیں جو انڈیا کے آٹھ مارتے ہیں اور چار اپنے شہید کرواتے ہیں اور سینے پر گولیاں کھا رہے ہوتے ہیں اوراسی دشمن ملک کا مودی پاکستان بغیر ویزے کے باپ کا ملک سمجھ کر پاکستان آتا ہے اور مریم نواز کی بیٹی کی شادی میں شرکت کرتا ہے تو اس وقت سیاچن پر موجود فوجی جوان کیا سوچ رہے ہونگے؟اس کا جواب پاکستانیوں کو کب اور کون دیگا۔
وفاقی وزیر نے کہاکہ پھر کہاگیا کہ جنرل پاشا نے پاکستان کا کچرا جمع کر کے پی ٹی آئی بنائی تو بتانا بھول گئیں کہ جنرل جیلانی اور جنرل ضیاء الحق نے گندی نالی کی غلاظت نوازشریف کے روپ میں پسند کی اور بے شرمی اور بے حیائی یہ تھی کہ گندی نالی سے اٹھایا لیکن 25لاکھ روپے کی رقم بھی دی، دھوکے باز بڑ ی بڑی جمہوری باتیں کررہے ہیں یہ تو بتائیں ان کا باپ کا سیاسی ماضی کیا ہے؟
پھر کہا مشرف کیلئے پاکستان کے دروازے بند ہو چکے ہیں،بالکل بند ہو چکے ہونگے، مشرف نوازشریف کی حکومت میں گیا تھا؟ اگر مشرف کیلئے دروازے بند ہو چکے ہیں تو نوازشریف کیلئے بھی دروازے بند ہو چکے ہیں۔پھر کہا ان ججز کو سلام ہے جنہوں نے مشرف کو سزا دی، بالکل سلام ہے، کیا ان ججز کو سلام نہیں ہے جنہوں نے تمہارے باپ کو مفرور،چور اور اشہار قرار دیا، تمہیں نا اہل کیا، تمہارے پورے خاندان کو مفرور قرار دیا تمہارے کے خاندان لوگ بھاگے ہوئے ہیں، نواز شریف، اسحاق ڈار، نوازشریف، علی عمران اور حمزہ، حسن، حسین سارے پاکستان میں دودھ کی نہریں بہا کر بھاگے ہوئے ہیں یہ بھی تو بتائیں،یہ بتانا بھول گئی ہیں،آپ کا علاج بچن میں نہیں ہوا اب جیلوں میں ہوگا،پھر کہا عمران خان فوج کے پیچھے چھپ جاتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ فوج ہر جمہوری حکومت کے ساتھ ہے چاہے وہ کسی کی بھی ہو،آپ فوج کو برا بھلا کیوں کہہ رہے ہیں؟ چیف آف آرمی سٹاف کو خود لگایا اور ان کی مدت ملازمت میں توسیع خود دی تھی پھر آپ کو تکلیف کس چیز کی ہوگئی ہے، یہ بتانا بھول گئی۔
وفاقی وزیر نے کہاکہ مریم نواز نے کہا جب میری بے نظیر بھٹو سے ملاقات ہوئی تو میں ان کی فیملی کی ممبر بن گئی، بے شرمی کے کوئی حد ہوتی ہے، نوازشریف نے پیپلز پارٹی کی پیٹھ میں چھرا گھونپا؟ فریب کیا، الیکشن کا بائیکاٹ کر کے پتلی گلی سے نکل گئے اور الیکشن لڑنے آگئے کیونکہ اقتدار کی ہوس ختم نہیں ہوئی؟تمہیں شرم نہیں آئی کہ تمہارے باپ نے بے نظیر بھٹو کی کر دار کشی کی۔
وفاقی وزیر نے کہاکہ مریم نواز نے اپنا موازنہ بی بی کے ساتھ کیا، بی بی شہید آکسفورڈ یونورسٹی سے پڑھی تھی،دلیر عورت تھی، جمہوریت کیلئے کام کیا تھا، تم نالائق، ہر کالج سے نکالی گئی سفارشی،سوائے کنیزوں کی واہ واہ آتا کیا ہے؟آپ نے کہا کراچی میں میرے کمرے پر اٹیک ہوا تمہیں اس وقت بھی شرم نہیں آئی آپ کے شوہر نے سخت ٹائم کاٹا اور اس کا نام لیتے ہوئے تمہیں شرم آیا اور کریڈٹ خود لے لیا۔
انہوں نے کہاکہ معیشت میں بڑ ی بڑی باتیں کیں گئیں،معیشت کے حوالے سے بتانا بھول گئی ہیں بہترین پالیسی عمران خان کے دوران میں آئی، سیالکوٹ میں لیبر ملنا مشکل ہوگئی، اسٹاک ایکسچینج کو دکھیں، سیمنٹ کو دیکھیں، ٹیکسٹائل کو دیکھیں،یہ سب بتانا بھول گئیں، نیشنل بینک نے 26بلین کا فائدہ کیا؟ ہم بینک کی ٹیم کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ زرداری نے کہا دودھ میں سے مکھی نکال لیتا ہوں اور اسی طرح پی ڈی ایم کو مکھی کی طرح دودھ سے نکال کر باہر پھینکا اور جمہوریت بہترین انتقام ہے اس کا مطلب استعفیٰ نہیں آنے والے، تم برسی پر دعا پڑھو،تم ناک رگڑو، پھول چڑھاؤ اور تمہاری زندگی میں یہی چیزیں رہ گئی ہیں، تمہارا باپ بھگوڑا ہے اور تمہارا تمہارے باپ کا وزیر اعظم ہاؤس کا خواب کبھی پورا نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی سینٹ کی دوسری بڑی جماعت بننے جارہی ہے ان کا اپوزیشن لیڈر آنے والا ہے وہ کیا تمہارے باپ کی چوریوں پر تمہاراساتھ دینگے۔
وفاقی وزیر نے کہاکہ بچوں کے ساتھ مذاکرات نہیں ہوسکتے، انہوں نے زندگی میں کوئی کتاب نہیں پڑھی، ان کو یہ بھی پتہ نہیں کہ پاکستان کیسے بنا تھا؟ خطے کی صورتحال کیا ہے، پاکستان نیوکلیئر ہے اور ہماری ذمہ داریاں کیا ہیں؟ ابو نے کہہ دیا میں لندن میں مصروف ہوں آپ وزیراعظم، وزیر اعظم کھیلیں۔
انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے اندر جو سنجیدہ لوگ ہیں ہم ان سے بات چیت کیلئے تیار ہیں، وزیر اعظم نے ایک سے زائد بار بات کی ہے ہم گفتگو کیلئے تیار ہیں،سنجیدہ لوگوں کو دعوت دیتے ہیں وہ آئیں، وزیر اعظم نے کہا ہے پارلیمنٹ گفتگو کا فورم ہے، ہم نے ایجنڈا بھی طے کر دیا ہے،ہم کہتے ہیں الیکٹورل ریفارم پر آئیں،گفتگو کرتے ہیں، سنجیدہ لیڈر شپ کو آگے آنا ہوگا۔