اسلام آباد:قومی احتساب بیورو راولپنڈی نے مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما خواجہ محمد آصف کو گرفتار کر لیا ہے،خواجہ آصف کو اثاثہ جات کیس میں نیب لاہور کی درخواست پر گرفتار کیا گیا۔
انہیں منگل کے روز مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال کی رہائشگاہ سے گرفتار کیا گیا۔خواجہ آصف کو احتساب عدالت سے راہداری ریمانڈ حاصل کرنے کے بعدکل بروز بدھ راولپنڈی سے نیب لاہور منتقل کیا جائے گا اورجمعرات کے روز جسمانی ریمانڈ کیلئے لاہور کی احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
قومی احتساب بیورو کے مطابق خواجہ آصف کو آمدن سے زائد اثاثہ جات بنانے کے کیس میں گرفتار کیا گیا ہے،ملزم نے مبینہ طور پر اثاثہ جات منی لانڈرنگ کے ذریعے بنائے جن کے ذرائع تاحال ثابت نہیں کئے جا سکے۔
ذرائع کے مطابق 1991 تک خواجہ آصف کے اثاثہ جات محض 50 لاکھ مالیت کے تھے پبلک آفس ہولڈر ہونے کے بعد ان کے اثاثے221 ملین تک پہنچ گئے جن کے ذرائع تاحال ہونے والی تحقیقات میں وہ ثابت نہیں کر پائے۔
ظاہر شدہ اثاثہ جات کے مطابق ملزم نے یو اے ای کی ایک کمپنی میں ملازمت کرکے 130 ملین روپے کمائے جبکہ اس رقم کے کوئی کاغذی شواہد دینے میں ناکام رہے۔
ملزم خواجہ آصف طارق میر نامی بے نامی کمپنی کے بھی مالک ثابت ہوئے جس میں 40 کروڑ روپے ڈالے گئے اور ان کی جانب سے اس رقم کے ذرائع بھی ثابت نہ کئے جا سکے۔
ملزم کی جانب سے اب تک اقامہ سے حاصل شدہ تنخواہ کا کوئی بھی ثبوت پیش نہیں کیا گیا۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے خواجہ آصف نیب کی ہاتھوں گرفتاری کو سیاسی جوڑ توڑ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ خواجہ آصف کونواز شریف کے بیانیے سے اختلاف کرنے کو کہا گیا۔
انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ ہم پیچھے ہٹنے والے نہیں،پی ڈی ایم ایسا رد عمل دے گی کہ خواجہ آصف کو چھوڑنا پڑے گا،قوم کی نظریں عدلہ پر ہیں، عدلیہ کو معاملے پر چپ نہیں رہناچاہیے۔
عوامی نیشنل پارٹی نے خواجہ آصف کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیب حکومتی ایماء پر اپوزیشن کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنارہی ہے۔
اسفند یار ولی نے کہاکہ ایک رکن قومی اسمبلی اور سابق وزیردفاع کو رات کی تاریکی میں گرفتار کرنا شرمناک ہے۔
انہوں نے کہاکہ نیب ہر دور میں حکومت کا آلہ کار بنی رہی ہے،آج بھی نیب زدہ اور نیب زادے موجود ہیں۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو اور جمعیت علمائے اسلام نے بھی خواجہ آصف کی گرفتاری کی مذمت کی ہے۔