خواجہ آصف کا ایک روزہ راہداری ریمانڈ منظور،کل احتساب عدالت لاہور میں پیش کرنیکا حکم

اسلام آباد:احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کی عدالت نے نیب کی زیرحراست سابق وفاقی وزیرخواجہ آصف کو ایک روزہ راہداری ریمانڈ پر نیب کے حوالے کرتے ہوئے کل بروز جمعرات تک احتساب عدالت لاہور پیش کرنے کا حکم دیدیا۔

گذشتہ روز سماعت کے دوران نیب کی طرف سے اثاثہ جات کیس میں گرفتارخواجہ آصف کو عدالت پیش کیاگیا،اس موقع پر وکلاء صفائی بیرسٹر جہانگیر جدون، اجمل افضل،رزاق اے مرزا ایڈووکیٹ عدالت پیش ہوئے۔

 اس موقع پر نیب پراسیکیوٹر سہیل عارف نے عدالت کے استفسار پر دوروزہ راہداری کی استدعا کرتے ہوئے بتایاکہ ملزم کو احتساب عدالت لاہور پیش کرناہے۔

عدالت نے کہاکہ آج ہی ملزم کولاہور لے جائیں جس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہاکہ آج ہی خواجہ آصف کو لاہور لے جائیں گے،اس موقع پر خواجہ آصف کے وکیل کی راہداری ریمانڈ کی مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ گراؤنڈ آف اریسٹ ہمیں ابھی تک نہیں ملے۔

وکیل صفائی نے خواجہ آصف کو فوری رہائی کی استدعاکی جسے عدالت نے مسترد کرتے ہوئے کہاکہ عدالت میں راہداری ریمانڈ کی استدعاکی گئی ہے باقی احتساب عدالت لاہور کا کام ہے۔

 وکیل نے کہاکہ 28مارچ 2018ء کونیب راولپنڈی نے تحقیقات شروع کیں جو بند کردی گئی تھی اور پھر کیس لاہود منتقل کردیاگیا جنہوں نے گرفتارکیا لیکن کیس نیب راولپنڈی کا ہے آپ رہا کر سکتے ہیں۔

 خواجہ آصف نے روسٹرم پر آکر کہاکہ مجھے گرفتاری کی وجوہات نہیں بتائی گئیں جس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہاکہ گرفتاری کے وقت گراؤنڈ اور وارنٹ دیے گئے تھے اور خواجہ آصف نے گراؤنڈ وصول کیے تھے جس پر خواجہ آصف نے کہاکہ اس پر دستخط نہیں ہیں، اس پر عدالت نے پراسیکیوٹر کو ہدایت کی کہ دستخط شدہ گراؤنڈ اور وارنٹ انہیں دے دیے جائیں۔

 وکیل نے کہاکہ گرفتاری ہی نہیں بنتی ہم رہائی کیلئے آئے ہیں جس پر پراسیکیوٹر نے کہاکہ راہداری ریمانڈ کیلئے آئے ہیں جہاں تفتیش چل رہی ہے وہاں بتائیں، وکیل نے کہاکہ جوڈیشل آرڈر بنتاہے سپریم کورٹ پہلے ہی فیصلہ دے چکی ہے۔

 دلائل سننے کے بعد عدالت نے ایک روزہ راہداری ریمانڈ منظور کرتے ہوئے کل جمعرات تک خواجہ آصف کو احتساب عدالت لاہور پیش کرنے کاحکم دیدیا۔

بعدازاں جاری تحریری احکامات میں عدالت نے کہاکہ خواجہ آصف کو 29 دسمبر کو گرفتار کیا گیا،چیئرمین نیب نے 23دسمبرکو وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔

نیب کے مطابق خواجہ آصف کے خلاف نیب لاہور میں انکوائری جاری ہے،نیب کی جانب سے دو روزہ راہداری ریمانڈ کی استدعا کی گئی، لاہور اور اسلام آباد کے فاصلے کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک دن کا راہداری ریمانڈ منظورکرتے ہوئے عدالت نے تفتیشی افسر کو ہدایت کی کہ وہ ملزم کو 31 دسمبر یا اس سے پہلے لاہور کی متعلقہ عدالت میں پیش کرے۔