سینٹ وضمنی الیکشن میں جانے یا نہ جانے کا فیصلہ باہمی مشاورت سے ہوگا ۔ مریم نواز

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا ہے کہ چیئرمین پیپلز پارٹی خود کہہ چکے ہیں کہ سی ای سی کی سفارشات پی ڈی ایم کے سامنے رکھیں گے  اس لئے سربراہی اجلاس میں مشاورت کے بعد فیصلے کیے جائیں گےاورضمنی الیکشن و سینٹ الیکشن میں جانے یا نہ جانے کا فیصلہ باہمی مشاورت سے ہوگا ۔

اسلام آباد میں مسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر کے یوم تاسیس کے موقع ورکرز کنونشن سے خطاب اور مولانا فضل الرحمن سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا ہے کہ نوازشریف کا پاسپورٹ منسوخ ہوا تو دنیا دیکھے گی،نوازشریف کا پاسپورٹ 22کروڑ عوام کا ہے، سلیکٹڈ عمران خان اور اس کے سلیکٹرز ناکامی اور شرمندگی کا سامنا کر رہے ہیں۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ سربراہی اجلاس میں جو  بھی فیصلہ ہوگا وہی سب کا ہوگا۔ پی ڈی ایم نظریاتی انداز کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے۔ بلاول بھٹو کا موقف سربراہی اجلاس میں سنیں گے، اس سے پہلے قیاس آرائیاں مناسب نہیں ہیں، مفروضوں پر کچھ نہیں کہوں گی۔ چیئرمین پیپلز پارٹی خود کہہ چکے ہیں کہ سی ای سی کی سفارشات پی ڈی ایم کے سامنے رکھیں گے۔ سربراہی اجلاس میں مشاورت کے بعد فیصلے کیے جائیں گےاورضمنی الیکشن و سینٹ الیکشن میں جانے یا نہ جانے کا فیصلہ باہمی مشاورت سے ہوگا۔

 مریم نواز سے ملاقات کے بعد پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ملاقات میں مختلف امور پر گفتگو ہوئی پی پی پی کے سی ای سی اجلاس پر بھی غور ہوا ہے، پی پی اجلاس میں مثنت رویہ سامنے آیا ہے، یکم جنوری کو پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس لاہور میں ہوگا جس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے ہوگا ، خواجہ آصف کی گرفتاری سیاسی انتقام ہے، اس روش کی ہم مذمت کرتے ہیں۔

ورکز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے  مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف اور مریم نواز کشمیریوں کے ساتھ ہیں، جب آپ پر ظلم ہوتا ہے تو نوازشریف اور مریم نواز کا دل لہو لہان ہوتا ہے، جب آپ کے بیٹوں کی شہادت ہوتی ہے تو زخم ہماری روح پر لگتے ہیں۔