خواجہ آصف 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

احتساب عدالت نے مسلم لیگ ن کے رہنما اور ممبر قومی اسمبلی خواجہ آصف کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا۔

نیب نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں مسلم لیگ کے رہنماخواجہ آصف کو احتساب عدالت میں پیش کیا۔ خواجہ آصف کے خلاف کیس کی سماعت ایڈمن جج جوادالحسن نے کی۔

دوران سماعت نیب حکام کی جانب سے خواجہ آصف کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔

نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ خواجہ آصف کے خلاف 23 جون 2020 کو انکوائری کا آغاز کیا گیا تھا، ان سے مزید تفتیش کرنی ہے لہذا جسمانی ریمانڈ منظور کیا جائے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ پہلے مجھ سے راولپنڈی میں تفتیش ہوئی، وہاں مجھ سے کچھ نہ ملا تو اب لاہور بھجوا دیا ہے۔

جج جواد الحسن نے ریمارکس دیے کہ جب شہباز شریف یہاں تقریر کرتے تھے تو دل کرتا تھا کہ قومی اسمبلی کا اسپیکر بن جاؤں، یہ پہلا ریمانڈ ہے اس لیے نیب کی استدعا منظور کر لیتے ہیں۔

عدالت نے خواجہ آصف سے فیملی اور وکلا کو ملاقات کرانے اور گھر کا کھانا فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔ احتساب عدالت نے خواجہ آصف کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کرتے ہوئے 14 جنوری کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا۔

واضح رہے کہ نیب نے خواجہ آصف کو دو روز قبل اسلام آباد سے آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں گرفتار کیا تھا اور گزشتہ روز ان کا ایک روزہ جوڈیشل ریمانڈ منظور کیا گیا تھا۔