چین میں ایک فوڈ کمپنی کی آئس کریم میں کورونا وائرس کی تصدیق کے بعد حکام نے ہزاروں مصنوعات کو ضبط کر لیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چینی کی مقامی فوڈ کمپنی کی آئس کریم کے 3 نمونوں میں کورونا وائرس کی تصدیق کے بعد کمپنی کی تمام تر مصنوعات کو سیل کر دیا گیا۔
فوڈ کمپنی کے 4 ہزار 836 ڈبوں کے آلودہ ہونے کی نشاندہی کی گئی تھی جس میں سے 2 ہزار 89 ڈبوں کو سیل کر دیا گیا جب کہ ایک ہزار 812 ڈبوں کو مختلف صوبوں میں بھیج دیا گیا تھا اور ان میں سے 935 ڈبے مقامی مارکیٹوں میں پہنچا دیے گئے تھے البتہ ان میں سے صرف 65 ڈبے فروخت ہوئے تھے۔
چینی کمپنی نے آئس کریم تیار کرنے میں استعمال ہونے والا دودھ پاؤڈر نیوزی لینڈ اور یوکرین سے درآمد کیا تھا۔
آئس کریم میں وائرس کی تصدیق کے بعدکمپنی کے ایک ہزار 662 ملازمین کو سیلف آئسولیشن یعنی تنہائی اختیار کرنے اور ٹیسٹنگ کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
اس ضمن میں یونیورسٹی آف لیڈز کے وائرولوجسٹ ڈاکٹر اسٹیفن گریفن کا کہنا ہے کہ ہمیں اس واقعے سے خوف زدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے، ایسا شاید کسی انسانی رابطے کی وجہ سے ہی ہوا ہو۔
ان کا کہنا تھا امکانات ہیں کہ ایسا پروڈکشن پلانٹ میں کسی مسئلے کی وجہ سے ہوا ہو اور ایسا بھی ہو سکتا ہے کہ اس کا تعلق فیکٹری میں حفظان صحت سے ہو۔
انہوں نے آئس کریم پر کورونا وائرس ہونے سے متعلق سے کہا کہ آئس کریم میں چکنائی موجود ہوتی ہے جب کہ اسے انتہائی کم درجہ حرارت میں رکھا جاتا ہے اور شاید اسی وجہ سے وائرس اس کی سطح پر آسانی سے زندہ تھا۔