بہت سے لوگوں کو خلا میں جانے کی خواہش ہوتی ہے اور اب اس خواہش کی تکمیل کرنا بھی آسان ہو گیا ہے کیونکہ دنیا کا پہلا نجی خلائی اسٹیشن کا عملہ متعارف کرایا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دنیا کے پہلے نجی خلائی اسٹیشن عملے کی قیادت امریکی خلائی ادارے (ناسا) کے سابق خلاباز کر رہے ہیں اور اب یہ ہیوسٹن کی کمپنی ایکسیم اسپیس کے لیے کام کر رہے ہیں۔
ناسا اسپیس اسٹیشن پروگرام کے سابق مینیجر کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ یہ بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کی پہلی نجی پرواز ہے اور انہوں نے اسے پہلے ایسا کبھی نہیں دیکھا جب کہ یہ ان کی بھی بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کے لیے پہلی نجی پرواز ہو گی۔
دنیا کے پہلے نجی خلائی اسٹیشن پر پرواز کے لیے جانے کے خواہش مند یہ تین افراد فی کس 55 ملین ڈالرز ادا کریں گے، خلا میں جانے والے یہ تینوں افراد مدار میں تحقیق کریں گے جب کمپنی خلا کے اس سفر کا آغاز آئندہ سال جنوری میں کرے گی۔
اس حوالے سے مشن کمانڈر کا کہنا تھا کہ ہمارے ساتھ تین لوگ خلا میں جانے کے قابل ہوں گے اور ہم انہیں یہ موقع فراہم کررے ہیں، پہلا کریوخلائی اسٹیشن پر 8 روز گزارے گا۔