سپریم کورٹ لاہور رجسٹری نے رنگ برنگے کپڑے پہن کر عدالت آنے پر ڈپٹی کمشنر لاہور پر برہمی کا اظہار کیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں بغیر ہیلمٹ موٹرسائیکل سواروں کو پیٹرول کی عدم فراہمی کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔
رپورٹ کے مطابق ڈی سی لاہور نیلی شلوار قمیض، میرون کوٹ اور پشاوری چپل پہن کر عدالت پہنچے جس پر جسٹس منظور احمد ملک نے نامناسب لباس پر برہمی کا اظہار کیا اور کہا صبح اٹھے اور اسی لباس میں سپریم کورٹ میں پیش ہو گئے، کل کو کوئی بنیان پہن کر عدالت آجائے گا اس پر ڈپٹی کمشنر نے عدالت سے غیر مشروط معافی مانگ لی۔
جیسے ہی معاملہ حکومت کے علم میں آیا تو اگلے ہی روز سرکاری افسران کے لیے ڈریس کوڈ جاری کر دیا جس کے نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ مرد افسران پتلون، شرٹ اور ٹائی، یا پینٹ کوٹ یا شلوار قمیض اور ویسٹ کوٹ پہن سکتے ہیں جب کہ خواتین افسران دفتری ماحول کے مطابق باوقار اور مناسب لباس پہنیں۔