لاہوراین سی او سی نے پاکستان سپر لیگ 6میں تماشائیوں کے داخلے کی اجازت دیدی ہے، تاہم اسٹیڈیم میں صرف 20فیصد شائقین کے میچز سے لطف اندوز ہوسکیں گے
پی سی بی نے پہلے ہی ٹکٹوں کی فروخت کے لیے طریقہ کار تحت کرلیا ہے۔ فیصلہ کیا گیا ہے کہ لیگ کے میچزکے دوران اسٹیڈیمز میں 20 فیصد تماشائیوں کو داخلے کی اجازت ہوگی۔ ایونٹ 20 فروری سے 22 مارچ تک کراچی اور لاہور میں جاری رہے گا۔
فیصلے کے مطابق اب نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کْل 7500 جبکہ قذافی اسٹیڈیم لاہورمیں کْل 5500 تماشائی ٹکٹیں حاصل کرکے اسٹیڈیم میں بیٹھ کرلائیو ایکشن سے محظوظ ہوسکیں گے۔
اس دوران دونوں ادارے، این سی اوسی اورپاکستان کرکٹ بورڈ، مشترکہ طور پرصورتحال کا مسلسل جائزہ لیتے رہیں گے، جس کے بعد غورکیا جائے گا کہ آیا تین پلے آف میچز اور فائنل کے لیے تماشائیوں کی تعداد میں اضافہ کرنا ہے یا نہیں۔
اس حوالے سے پاکستان کرکٹ بورڈ نے این سی او سی کو ایک تفصیلی بریفنگ دی تھی، جس میں واضح کیا گیا تھا کہ ایونٹ کے منتظمین اور پی سی بی، میچز کے دوران اسٹینڈز میں بیٹھے تماشائیوں سے حکومت کی جانب سے تیار کردہ کوویڈ 19 پروٹوکولز اور سماجی فاصلے کی ہدایات پر مکمل عمل کروائیں گے۔
اب جبکہ این سی او سی نے لیگ کے دوران تماشائیوں کو اسٹیڈیم میں داخلے کی اجازت دے دی ہے تو پی سی بی اپنی ٹکٹنگ پالیسی کا اعلان جلد کردیا جائے گا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی کا کہنا ہے کہ وہ این سی او سی کے مشکور ہیں کہ جنہوں نے مداحوں کو اسٹیڈیم میں بیٹھ کر براہ راست میچ دیکھنے کی اجازت دینے پر پی سی بی پراعتبار کیا۔
یہ پی سی بی کی بطور ادارہ کوویڈ 19 پروٹوکولز کی پاسداری کا منہ بولتا ثبوت ہیچیئرمین پی سی بی نے کہاکہ فینز کرکٹ بورڈ کا اثاثہ ہیں اور ان کی محدود تعداد میں بھی اسٹیڈیم آمد ایونٹ کو چار چاند لگا دے گی، انہیں معلوم ہے کہ محددتعداد میں داخلے کی وجہ سے ہر فین تو اسٹیڈیم میں نہیں آسکتا مگر ان کی محدود تعداد میں موجودگی بھی ایک مثبت اوردرست فیصلہ ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ اگر وہ تماشائیوں کی محدود تعداد میں اسٹینڈز میں آمد کے ساتھ ساتھ لیگ کو کامیابی سے منعقد کروالیتے ہیں تو انہیں رواں سال نیوزی لینڈ، انگلینڈ اورویسٹ انڈیز کے خلاف ہوم سیریز میں بھی تماشائیوں سے متعلق اپنا کیس مضبوط نظر آتا ہے۔