بچوں میں ہڈیوں کی کمزوری ختم کرنیوالی غذائیں

موجودہ دور میں بچوں کی ہڈیاں کمزور ہونا اور ان کا سست روسی سے کام کرنا عام سی بات لگتی ہے لیکن یہ چیزیں جسم میں منرلز کی کمی کی علامات ہیں۔

آپ جو غذائیں اپنے بچوں کو دے رہے ہیں کیاں وہ بچوں میں منرلز کی ضروریات کو پورا کررہی ہیں، اگر نہیں تو آئیے ہم بتاتے ہیں کہ کونسی غذائیں ایسی ہیں جو بچوں میں منرلز کی کمی کو پورا کرتی ہیں۔

فائبر
فائبر ایسا منرل ہے جو اگر جسم میں ختم ہوجائے تو نہ کوئی وٹامن ہے اور نہ منرلز، لیکن جن غذاوٗں کے ذریعے فائبر جسم میں منتقل ہوتا ہے ان میں وٹامن ای، وٹامن سی، کیلشیم، میگنیشیم اور پوٹاشیم بھی بھرپور مقدار میں موجود ہوتا ہے۔

بچوں کے جسم میں فائبر کی مقدار روزانہ کی خوراک پر منحصر ہے، اگر آپ کا بچہ روزانہ ایک ہزار کیلوریز لے رہا ہے تو اسے 14 گرام فائبر لینا چاہیے، اسی طرح فائبر کی مقدار خوراک اور عمر کے ساتھ ساتھ بڑھتی جاتی ہے۔ فائبر کے حصول کےلیے بیری پھلوں (اسٹرابیری، بلیو بیری، جامن، انگور، فالسہ اور دیگر چھوٹے نرم پھل) کا استعمال کرنا چاہیے۔

ساتھ ہی شاخ گوبھی (بروکلی)، ایواکاڈو، اور جؤ کا دلیہ شامل ہے۔ اس کے علاوہ، چنےاور ہر قسم کی لوبیا میں بھی فائبر موجود ہوتا ہے۔ لوبیا میں پروٹین، وٹامن اے اور پوٹاشیم بھی پایا جاتا ہے۔
کیلشیم

یہ بات تو سبھی جانتے ہیں کہ ہڈیوں اور دانتوں کی نشوونما کےلیے کیلشیم مقررہ مقدار کا ہونا بہت ضروری ہوتا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک سے تین سال کی عمر کے بچوں کو روزانہ 700ملی گرام کیلشیم کی ضرورت ہوتی ہے۔

چار سے آٹھ سال کی عمر کے بچوں کو روزانہ 1,000ملی گرام کیلشیم کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ 9 سے 18 سال کی عمر کے نوعمر بچوں کو 1,300ملی گرام کیلشیم کی ضرورت ہوتی ہے۔ کیلشیم کی مقررہ مقدار برقرار کرنے کےلیے فورٹیفائیڈ غذائیں کھانی چاہیے، جن میں مصنوعی طور پر مختلف وٹامنز یا منرلز کا اضافہ کیا جاتا ہے، جیسے کئی ’فروٹ جوسز‘ میں کیلشیم کا اضافہ کیا جاتا ہے یا ڈبے والے دودھ میں ’وٹامن ڈی‘ شامل کیا جاتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈیری مصنوعات، سامن مچھلی، گہرے ہرے رنگ کے پتوں والی سبزیوں جیسے کیل میں کیلشیم موجود ہوتا ہے۔