کبھی آپ نے سوچا کہ کرہِ ارض پر خشکی سے بھرا ایسا کونسا طویل راستہ ہے جو پیدل چلنے کے قابل بھی ہو اور راستے میں کوئی رکاوٹ یا سمندر نہ آتا ہو؟
اس بات کا اندازہ لگایا گیا ہے تو معلوم ہوا کہ یہ راستہ 14 ہزار میل (یعنی 23 ہزار کلومیٹر) طویل ہے اور جنوبی افریقا کے ایک کنارے سے شروع ہوتا ہے ہوا شمالی روس کے انتہائی دور افتادہ اور شدید موسمیاتی کیفیت کے ایک مقام پر ختم ہوتا ہے۔ اگر کوئی معمول کی رفتار سے پیدل چلے تو ایک سے دوسرے سرے تک جانے میں تین سال کا عرصہ لگے گا۔ اس طرح پیدل چلنے کے قابل یہ دنیا کا طویل ترین واحد راستہ ہے جو قابلِ عبور خشکی سے گزرتا ہے۔
اس راستے میں ایسا کوئی مقام نہیں جہاں پانی یا دریا آتا ہے اورغالب راستے پر پکے روڈ اور پل وغیرہ بھی موجود ہیں۔ یہ راستہ جنوبی افریقا کے ساحلی علاقے لا اگلہس سے شروع ہوکرمیگاڈن روس میں جاکر ختم ہوتا ہے۔ کوئی مہم جو اس راستے کو اپنانا چاہتا ہے تو ضروری ہے کہ وہ برسات، برف، ریگستان اور خشکی والے علاقوں کے کپڑے اور سامان ضرور اپنے ساتھ رکھے۔
اگرچہ یہ راستہ ایک عرصے سے جغرافیہ دانوں کی نظرمیں تو تھا لیکن اب ٹیکنالوجی اور گوگل میپس کی بدولت تمام رکاوٹوں کا جائزہ لے کر یہ نقشہ جاری کیا گیا ہے۔
راستے میں جنگ زدہ ایک مقام جنوبی سوڈان بھی ہے اور جانوروں سے بھرپور بارانی جنگلات بھی آتے ہیں۔ روس میں داخل ہوتے ہی شدید برف باری اور موسمیات کیفیات کا سامنا ہوسکتا ہے۔