نیویارک:واٹس ایپ کے وہ صارفین جو 15 مئی کی ڈیڈلائن تک اس کے نئے قواعد و ضوابط کو قبول نہیں کریں گے ان کے لیے میسیجنگ کی سہولت معطل کر دی جائے گی۔
ان شرائط کو قبول کرنے کے بعد وہ میسیجنگ کی سہولت کا دوبارہ استعمال کر سکیں گے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق ان کا اکاؤنٹ اِن ایکٹو یا غیر فعال اکاؤنٹس کی فہرست میں چلا جائے گا اور غیر فعال اکاؤنٹس کو 120 دن کے بعد ڈیلیٹ کیا جا سکتا ہے۔
کالز اور نوٹیفیکیشنز پھر بھی کچھ عرصے تک کام کریں گے لیکن، شاید صرف چند ہفتوں کے لیے ہی ایسا ہوتا رہے گا۔
واٹس ایپ نے جنوری میں اس اپڈیٹ کا اعلان کیا تھا۔بہت سے صارفین نے اس پر منفی رد عمل دیا تھا۔
ان کا خیال تھا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ واٹس ایپ اپنی مالک کمپنی فیس بک کے ساتھ شیئر کردہ ڈیٹا کے حجم کو تبدیل کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔
واٹس ایپ نے بعد میں وضاحت کی تھی کہ ایسا نہیں ہے اور کہا تھا کہ اپ ڈیٹ کا مقصد کاروباری اداروں کو کی جانے والی ادائیگیاں فعال کرنا تھا۔
واٹس ایپ پہلے ہی فیس بک کے ساتھ کچھ معلومات شیئر کرتا ہے، جیسا کہ ڈیوائس کا آئی پی ایڈریس اور پلیٹ فارم کے ذریعہ کی جانے والی خرید و فروخت۔لیکن یورپ اور برطانیہ میں ایسا نہیں ہوتا کیونکہ وہاں پرائیویسی کے قوانین مختلف ہیں۔
واٹس ایپ کے ابتدائی اعلان کے بعد، ٹیلی گرام اور سِگنل جیسے پلیٹ فارمز کی طلب میں زبردست اضافہ دیکھا گیا تھا کیونکہ واٹس ایپ کے صارفین نے متبادل اینکریپٹڈ میسجنگ سروسز کی تلاش شروع کر دی تھی۔
اس کے بعد واٹس ایپ نے ابتدائی رول آؤٹ میں تاخیر کی اور اب اس نے صارفین کو تبدیلیوں سے آگاہ کرنے کے طریقہ کار کو تبدیل کر دیا ہے۔