وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی امین الحق نے کہا ہے کہ آئی ٹی کے میدان میں تیزی سے تبدیلی آرہی ہے جس کو مدنظر رکھ کر ہمیں برق رفتاری سے فائیو جی متعارف لانا ہوگی اور 2022 دسمبر تک ملک میں فائیو جی ٹیکنالوجی متعارف کرانے کی بھرپور کوشش کی جائیگی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکس چینج نے آئی ٹی کمپنیوں کی شمولیت کے لیے جیم بورڈ تشکیل دینے کا اعلان کیا ہے جس کے ذریعے آئی ٹی کمپنیاں سرمایہ حاصل کرکے پاکستان میں آئی ٹی انڈسٹری کی ترقی کی رفتار کو تیز کرسکیں گی۔ معاہدے کی تقریب گزشتہ روز اسٹاک ایکس چینج کے ٹریڈنگ ہال میں منعقد ہوئی جس میں پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ کے ایم ڈی عمران ناصر اورپاکستان اسٹاک ایکس چینج کے سی ای او فرخ خان نے دستخط کیے تقریب میں وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی امین الحق نے بھی بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر آئی ٹی امین الحق نے کہا کہ موجودہ حکومت کی مدت کے اختتام تک آئی ٹی کی ایکسپورٹ5ارب ڈالر تک بڑھانے کا ہدف مقر ر کیا گیا ہے آئی ٹی کے میدان میں تیزی سے تبدیلی آرہی ہے۔
ہمیں ان تبدیلیوں کے ساتھ کم آہنگ ہوکر آگے بڑھنا ہوگا۔کورونا کی وبا کے عروج میں ایم کیو ایم اور کراچی کی تاجر برادری نے اسمارٹ لاک ڈاؤن کی حمایت کی تھی۔ ہمیں برق رفتاری سے فائیو جی متعارف لانا ہوگی 2022 دسمبر تک ملک میں فائیو جی ٹیکنالوجی متعارف کرانے کی بھرپور کوشش کی جائیگی۔
پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ کے ایم ڈی عمران ناصر نے کہا کہ پاکستان میں 10 ہزار آئی ٹی کمپنیاں میں رجسٹرڈ ہیں۔ پاکستان اسٹاک ایکس چینج کے سی ای او فرخ خان نے کہا کہ آج ایک اہم دن ہے آئی ٹی کمپنیوں کو اسٹاک مارکیٹ سے سرمایہ حاصل کرنے میں معاونت فراہم کریں گے،پاکستان اسٹاک ایکسچنج اور پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ میں مفاہمت کی یادداشت کا مقصد آئی ٹی کمپنیوں کی ترقی کے لیے مل کر کام کرنا ہے۔