جمال خاشقجی قتل،عرب اتحادیوں نے بھی امریکی رپورٹ مستر د کردی

ریاض: سعودی عرب کے بعد عرب اتحادیوں نے بھی جمال خاشقجی قتل کیس کی امریکی رپورٹ مسترد کردی ہے۔

 عرب میڈیا کے مطابق متحدہ عرب امارات، عمان، بحرین اور کویت نے صحافی جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق امریکی رپورٹ پر سعودی عرب کے مؤقف کی حمایت کی ہے۔

 عرب امارات کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں سعودی عدالت کے فیصلے پر مکمل اعتماد کا اظہار اور حمایت کا اعلان کیا ہے۔


بحرین کی وزارت خارجہ نے بھی اپنے بیان میں کہا ہے کہ وہ ایسی کسی بھی چیز کو مسترد کرتا ہے جو سعودی عرب کی خود مختاری کے خلاف ہو۔ دوسری جانب کویت کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ سعودی عرب کا خطے اور بین الاقوامی سطح پر تشدد اور انتہاپسندی کے خلاف اہم کردار ہے، جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق سعودی مؤقف کی تائید کرتے ہیں۔

خیال رہے کہ اس سے پہلے سعودی وزارت خارجہ نے جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق امریکی انٹیلی جینس کی رپورٹ کو منفی اور غلط قرار دے کر رد کر دیا تھا۔

خیال رہے کہ سعودی صحافی جمال خشوگی قتل کیس کی تحقیقات کے حوالے سے امریکی امریکی انٹیلی جنس رپورٹ جاری کر دی گئی ہے۔

 رپورٹ میں سعودی ولی کے حکم پر جمال خشوگی کے قتل کی تصدیق کی گئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ رپورٹ 2 سال پرانی ہے جسے جوبائیڈن انتظامیہ نے اب سامنے لانے کا فیصلہ کیا۔ رپورٹ کے مطابق سعودی ولی عہد محمد بن سلمان مقتول جمال خشوگی کو اپنی بادشاہت کیلئے خطرہ سمجھتے تھے۔

اسی لیے محمد بن سلمان نے صحافی جمال خاشقجی کو پکڑنے یا قتل کرنے کی منظوری دی جس کے بعد ترکی کے شہر استنبول میں خصوصی آپریشن کیا گیا۔ 

رپورٹ کے مطابق 2017 کے بعد سے محمد بن سلمان نے سعودی عرب کی سیکیورٹی اور انٹیلی جنس آپریشنز پر مکمل طور پر کنٹرول حاصل کرلیا تھا جس کی وجہ سے یہ ممکن نہیں کہ سعودی حکام نے اس نوعیت کا آپریشن سعودی ولی عہد کی منظوری کے بغیر کیا ہو۔